زامران اور خاران حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں – بی ایل ایف

151

بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ سرمچاروں نے چار مئی کی شام چھ بجے کیچ کے علاقے زامران میں کوتان کے مقام پر قائم پاکستانی فورسز کی چوکی کے باہر کھڑے ایک اہلکار کو اسناپئر حملے میں نشانہ بناکر ہلاک کردیا۔

انہوں نے کہا کہ ایک اور حملے میں بی ایل ایف کے سرمچاروں نے 5 مئی شام 9 بجے کے قریب خاران شہر میں گْواش روڈ پر قائم فورسز کے چیک پوسٹ کو گرنیڈ لانچروں اور خودکار ہتھیاروں سے حملے میں نشانہ بنایا۔ حملے میں دشمن فورسز کو جانی اور مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔

“حملے کے بعد حواس باختہ پاکستانی قابض فورسز نے شدید فائرنگ کی اور ہمارے سرمچاروں کو گھیرنے کی کوشش کی۔ شہری گوریلا جنگ میں ماہر ہمارے سرمچار اپنی طے شدہ حکمت عملی کے تحت اپنے محفوظ ٹھکانوں پر پہنچ گئے۔”

ترجمان نے کہا کہ یہ حملے بلوچستان میں قابض افواج کے خلاف جاری ہماری مسلح جدوجہد کی کامیابیوں اور ہمارے عزم کو ظاہر کرتی ہیں۔ ہم واضح کرتے ہیں کہ ایسے تمام مقامات جہاں ریاستی فورسز موجود ہوں، ہمارے سرمچاروں کے نشانے پر ہیں۔ بلوچ قوم کی آزادی کی راہ میں کسی بھی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ ان حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے۔ ہماری کارروائیاں اور جدوجہد بلوچستان کی آزادی تک تسلسل کے ساتھ جاری رہیں گی۔