تربت: جانبحق نوجوانوں کی غائبانہ نماز جنازہ ادا

168

نمازہ جنازہ میں خواتین اور بچوں نے شرکت، قبروں پر پھول اور چادر چڑھائے گئے۔

پاکستانی فورسز کے ساتھ ڈنک میں پیش آنے والے ایک جھڑپ میں جاں بحق ہونے والے نبیل ہوت ،عمر زکا اللہ اور فیروز کی غائبانہ نماز جنازہ اتوار کے روز گوگدان میں واقع قبرستان میں ادا کر دی گئی۔

نماز جنازہ میں مردوں کے ساتھ ساتھ خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد نے بھی شرکت کی۔

نماز جنازہ کے بعد خواتین نے قبروں پر پھولوں اور چادروں کا نذرانہ پیش کیا اور جاں بحق افراد کو خراج عقیدت پیش کیا۔

مقامی ذرائع کے مطابق، شرکاء کا کہنا تھا کہ نبیل ہوت اور عمر زکا اللہ اور فیروز سربان کو “قومی جدوجہد کے سپاہی” کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔

بلوچ لبریشن آرمی کے میڈیا کو جاری بیان میں کہا تھاکہ تربت کے علاقے ڈنک میں 29 اپریل کی شب قابض پاکستانی فوج نے بلوچ لبریشن آرمی کے شہری گوریلا نیٹ ورک کے ارکان کو گھیرنے کی کوشش کی، جس پر سرمچاروں نے دشمن پر بھرپور حملہ کیا۔ شب تین بجکر تیس منٹ پر شروع ہونے والی جھڑپیں صبح طلوع آفتاب تک جاری رہیں۔

بیان کے مطابق جھڑپوں میں بلوچ لبریشن آرمی کے تین سرمچار جانبحق ہوئے، جن میں سنگت نبیل عرف علی، سنگت فیروز ساربان عرف نود بندگ، اور سنگت محمد عمر زکا عرف گرو شامل تھے ۔

واضح رہے کہ جانبحق افراد کی لاشیں فورسز نے پانچ روز تک تحویل میں رکھے اس دوران لاشوں کی عدم حوالگی کے خلاف تین روز تک سی پیک شاہراہ پر احتجاج بھی جاری تھا ۔