بلوچ لبریشن آرمی نے زیرحراست پولیس اہلکاروں کے تصاویر جاری کردیئے

742

بلوچ لبریشن آرمی نے گرفتار پولیس اہلکاروں کے تصاویر جاری کردیئے جنہیں دو روز قبل حراست میں لیا گیا تھا۔

بی ایل اے آفیشل میڈیا چینل ہکّل کی جانب سے پانچ پولیس اہلکاروں کے تصاویر جاری کردیئے۔

پولیس اہلکاروں کی گرفتاری اس وقت ہوئی سرمچاروں نے قلات کے شہر منگچر کے قریب مرکزی شاہراہ پر ناکہ بندی کے دوران حراست میں لیا تھا۔

خیال رہے بلوچ لبریشن آرمی کے خصوصی دستے فتح اسکواڈ نے منگچر شہر کا کنٹرول کئی گھنٹوں سنبھالا جہاں نادرا آفس، جوڈیشل کمپلس اور بینک سمیت دیگر سرکاری عمارتوں کو قبضے میں لینے کے بعد نذرآتش کردیا گیا جبکہ اس دوان فورسز کو حملے میں نشانہ بنایا گیا۔

حکام نے پولیس اہلکاروں کے اغواء کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ حب پولیس کے سب انسپکٹر انور بلوچ ،اے ایس آئی غلام سرور ،سپاہی شبیر احمد ،فراز احمد حوالدار، محمد اقبال شیخ سپاہی اور محمد ناصر سپاہی کی نگرانی میں روانہ کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق قیدی وین جو کہ ایک پرائیوٹ ہائی لیکس وین ہے جمعہ کی شب جیسے ہی قلات منگچر کے علاقہ میں پہنچے ہیں تو وہاں سے نامعلوم مسلح افراد نے اسلحہ کے زور پر گاڑی کو روک لیا اور انہیں اپنے ہمراہ نامعلوم مقام پر لے گئے۔

بی ایل اے کے ترجمان جیئند بلوچ نے اپنے بیان کہا ہے کہ مذکورہ پولیس اہلکاروں پر بلوچ قومی عدالت میں کارروائی جاری ہے، جو ان کی رہائی یا سزا کے حوالے سے فیصلہ سنائے گی۔