بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ 3 مئی کی صبح سویرے قابض پاکستانی فورسز نے کولواہ کے مختلف دیہاتوں کو گھیرے میں لے لیا جن میں کنری، سیاکل، گشانگ اور بانی شامل ہیں قابض فوج نے گھروں کی چادر و چار دیواری پامال کرتے ہوئے گھر گھر تلاشی لی، دوپہر 12:40 بجے سرمچاروں نے بانی کے مقام پر گھات لگا کر گیشکور سے آنے والی فورسز کے چار گاڑیوں پر مشتمل فوجی قافلے پر بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا۔ حملے میں دو گاڑیاں شدید حملے کی زد میں آئی جس کے نتیجے میں دشمن فوج کو جانی اور مالی نقصان اٹھانا پڑا۔
انہوں نے کہا کہ یاد رہے پاکستانی فورسز کے پیرول پر سرگرم ڈیتھ اسکواڈ کے کارندوں نے 2 مئی کو آواران کے علاقے دراسکی میں کولواہ سیاکل کے رہائشی راجد بلوچ ولد اللّہ داد کو گولی مار کر شہید کر دیا تھا۔
ترجمان نے کہا کہ بی ایل ایف کو آواران اور کولواہ میں مختلف مقامات پر نہتے لوگوں کے خلاف چوری، ڈکیتی اور تشدد کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم میڈیا کے ذریعے کولواہ کے لوگوں کو آگاہ کرنا اپنا فرض سمجھتے ہیں اور انہیں ہدایت کرتے ہیں کہ وہ ان تحریک مخالف عناصر کی نشاندہی کے لیے بروقت سرمچاروں کو آگاہ کریں تاکہ ان کو کیفر کردار تک پہنچایا جاسکے اور ان قوم و سماج دشمنوں کی وجہ سے کسی کی جان و مال کو نقصان نہ پہنچے۔
ترجمان نے کہا کہ بی ایل ایف اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتی ہے اور بلوچستان کی آزادی تک قابض افواج اور فوجی تنصیبات کو نشانہ بناتی رہے گی۔