قلات، منگچر شہر پر کنٹرول: سرکاری دفاتر نذر آتش، اسلحہ اور ریکارڈ ضبط، متعدد اہلکار ہلاک و گرفتار – بی ایل اے

488

بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ جمعہ کے روز عصر کے وقت بلوچ لبریشن آرمی کے خصوصی دستے “فتح اسکواڈ” نے قلات کے شہر منگچر؛ خزینئی، گراڑی اور رحیم آباد کے مقامات پر کوئٹہ-کراچی مرکزی شاہراہ (این-25) سمیت منگچر شہر کا کنٹرول کئی گھنٹوں تک سنبھالا۔ سرمچاروں نے شہر میں مختلف مقامات پر مورچہ زن ہو کر پوزیشنیں سنبھالیں۔ شہر اور دیگر مقامات پر سرمچاروں کا کنٹرول صبح تک جاری رہا۔

انہوں نے کہا کہ سرمچاروں نے منگچر شہر میں نادرا آفس، جوڈیشل کمپلیکس، بینک اور دیگر سرکاری عمارتوں کا کنٹرول سنبھال کر سرکاری اسلحہ اور ریکارڈ اپنی تحویل میں لے لیا، اور بعد ازاں ان عمارتوں کو نذرِ آتش کر دیا۔ اس دوران سرمچاروں کے ایک دستے نے قابض پاکستانی فوج کے مرکزی کیمپ کو حملے میں نشانہ بنایا، جہاں کم از کم چار دشمن اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔

ترجمان نے کہا سرمچاروں نے منگچر شہر سے قابض پاکستانی فوج کے آلۂ کار عبدالقدوس کو چھاپہ مار کر حراست میں لیا۔ مذکورہ شخص بی ایل اے کو مطلوب تھا، جس سے تفتیش جاری ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بی ایل اے کے سرمچاروں نے خزینئی کے مقام پر مرکزی شاہراہ پر ناکہ بندی کے دوران گڈانی سے کوئٹہ جانے والے پولیس اہلکاروں کو حراست میں لیا، جو وین میں قیدیوں کو لے جا رہے تھے۔ سرمچاروں نے اے ایس آئی غلام سرور سمیت پانچ اہلکاروں کو اسلحہ سمیت حراست میں لیا، جبکہ 10 قیدیوں کو رہا کر دیا۔ مذکورہ پولیس اہلکاروں پر بلوچ قومی عدالت میں کارروائی جاری ہے، جو ان کی رہائی یا سزا کے حوالے سے فیصلہ سنائے گی۔

انہوں نے کہا کہ سرمچاروں کے ایک اور دستے نے منگچر شہر سے متصل رحیم آباد کے مقام پر مرکزی پل کو دھماکہ خیز مواد نصب کر کے تباہ کر دیا۔ مذکورہ مقام پر بکتر بند سمیت چار گاڑیوں میں پہنچنے والی قابض پاکستانی فوج کو سرمچاروں نے گھاٹ لگا کر حملے میں نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں قابض فوج کے تین اہلکار موقع پر ہلاک ہو گئے، جبکہ ان کی ایک گاڑی حملے کی زد میں آ کر خاکستر ہو گئی۔ شدید نوعیت کے حملے میں حواس باختہ دشمن اہلکار اپنی گاڑیاں چھوڑ کر بھاگ گئے، جبکہ بکتر بند گاڑی نے پسپائی اختیار کی۔

انہوں نے کہا کہ سرمچاروں کے ایک اور دستے نے صبح کے وقت قلات ٹول پلازہ کے قریب گراڑی کے مقام پر قابض فوج کے قافلے کو ریموٹ کنٹرول دھماکے میں نشانہ بنایا۔

جیئند بلوچ نے کہا کہ یہ کارروائیاں بلوچ لبریشن آرمی کی جدوجہدِ آزادی کا تسلسل ہیں، جن کا مقصد بلوچ سرزمین کو بیرونی تسلط سے نجات دلانا اور ایک خودمختار و آزاد قومی تشخص کو بحال کرنا ہے۔ ہم واضح کرتے ہیں کہ قابض ریاست کے ہر ادارے، ہر آلۂ کار اور ہر فوجی ٹھکانے کو ہماری مزاحمت کا سامنا رہے گا، جب تک کہ بلوچ قوم کو اس کی تاریخی، جغرافیائی اور سیاسی آزادی مکمل طور پر حاصل نہیں ہو جاتی۔