مستونگ: فوجی آپریشن بدستور تیسرے روز جاری

84

تیسرے روز فوجی آپریشن کے دوران ناکہ بندیاں، سرویلنس ڈرونز کا استعمال، متعدد گاڑیوں پر مشتمل قافلوں کی علاقے میں آمد

بلوچستان کے ضلع مستونگ کے علاقے اسپلنجی و گردونواح میں پاکستانی فورسز کی آپریشن آج تیسرے روز بھی جاری ہے جہاں فورسز کی بڑی تعداد مچھ سے اسپلنجی پہنچ گئی ہے۔

اسپلنجی میں فورسز کے آپریشن کے تیسرے دن کے دوران علاقے میں ناکہ بندی جاری ہے جبکہ فورسز کی جانب سے سرویلنس ڈرونز کا استعمال کیا جارہا ہے۔

اسپلنجی آپریشن کے دوران اب تک فورسز کی جانب سے متعدد رہائشیوں کو گرفتار کرکے لاپتہ کرنے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔

گذشتہ روز فوجی آپریشن کے دوران پاکستانی فورسز نے تین دکانداروں اور دو کسانوں کو حراست میں لے کر لاپتہ کردیا تھا جن میں سے دو کی شناخت یونس ولد بشام اور بلال ولد شیر احمد کے ناموں سے ہوئی تھی۔

واقعے کے خلاف شہریوں کی جانب سے احتجاج کرتے ہوئے ایف سی کیمپ کے سامنے مظاہرہ کیا گیا۔

واضح رہے کہ اس وقت بلوچستان کے علاقے مچھ، بولان، مستونگ و گردونواح میں بڑے پیمانے پر فوجی آپریشن کی اطلاعات ہیں، اسپلنجی اور گردونواح میں پاکستانی فورسز کی زمینی فوج پیش قدمی کررہی ہے، فوج کو بکتر بند اور دیگر فوجی گاڑیوں سمیت فضائی مدد حاصل ہے۔

اسی طرح گذشتہ دنوں بلوچستان کے ضلع پنجگور کے علاقے سبز کوہ اور گردونواح میں پاکستانی فورسز کی جانب سے آپریشن کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں جہاں فورسز کی جانب سے مارٹر گولے فائر کئے گئے۔

پاکستانی حکام کی جانب سے بلوچستان کے مختلف علاقوں میں جاری آپریشن کے حوالے سے کوئی تصدیق یا تردیدی بیان جاری نہیں کیا گیا ہے جبکہ اس دوران بلوچ آزادی پسند مسلح تنظیموں کی جانب سے آپریشن میں مصروف فورسز پر حملوں کی ذمہ داری قبول کی جاچکی ہے۔