بلوچ خواتین پر تشدد اور بیبو بلوچ کے اغواء کے خلاف مکران بھر کے وکلاء کا عدالتی بائیکاٹ

107

مکران کی وکلاء تنظیموں نے ہدہ جیل کوئٹہ میں زیر حراست بلوچ خواتین پر تشدد اور بیبو بلوچ کے سی ٹی ڈی کے ہاتھوں جیل سے اغواء کے خلاف آج، 24 اپریل کو مکمل عدالتی بائیکاٹ کی جارہی ہے۔

مکران ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن، کیچ بار ایسوسی ایشن، گوادر بار ایسوسی ایشن، اور پنجگور بار ایسوسی ایشن کی جانب سے جاری کردہ ایک مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ہدہ جیل میں ڈاکٹر مہرنگ بلوچ، گلزادی بلوچ، اور بیبو بلوچ پر مبینہ طور پر ریاستی اداروں کی جانب سے بے جا تشدد کی شدید مذمت کی جاتی ہے۔

اعلامیے میں بی وائی سی کی رہنما بیبو بلوچ کے سی ٹی ڈی کے ہاتھوں جیل کے اندر سے اغواء کو غیرقانونی اور ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ یہ اقدامات انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔

اعلامیے میں آج 24 اپریل کو مکران بھر میں عدالتی کارروائیوں کے مکمل بائیکاٹ اور احتجاج کا اعلان کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو متنبہ کیا گیا ہے کہ بلوچ خواتین کے خلاف غیرقانونی اور جابرانہ اقدامات سے باز رہیں، بصورت دیگر وکلاء تنظیمیں سخت سے سخت لائحہ عمل اختیار کرنے پر مجبور ہوں گی، جس کی تمام تر ذمہ داری ریاستی اداروں پر عائد ہوگی۔