بلوچستان کے علاقے پسنی ، تربت اور کوئٹہ سے پاکستانی فورسز نے مزید تین افراد کو حراست میں لے کر لاپتہ کردیا ۔
تفصیلات کے مطابق ضلع گوادر کے علاقے پسنی میں پاکستانی فورسز سی ٹی ڈی کے اہلکاروں نے ایک گھر پر چھاپہ مار کر ایک نوجوان کو حراست میں لینے کے بعد جبری لاپتہ کر دیا۔
لاپتہ نوجوان کی شناخت شوکت ولد سخی بخش کے نام سے ہوئی ہے، جو پسنی کے علاقے ببر شور کے رہائشی ہے۔
ذرائع کے مطابق شوکت کو 14 اپریل کی رات کو حراست میں لینے کے بعد جبری طور پر لاپتہ کردیا ہے۔
دریں اثنا منگچر کے رہائشی ماہ دیم بلوچ نے کہا ہے کہ میرے بھائی سلال ولد ڈاکٹر نصیر کو آج پاکستانی فورسز کے اہلکاروں نے ہماری فیملی کے سامنے جبری طور پر گمشدگی کا نشانہ بناکر ہمیں بدترین اذیت میں ڈال دیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ریاستی جبر کی انتہا دیکھیں کہ اب ریاست براہ راست خاندانوں پر حملہ آور ہو رہی ہے۔ میرا بھائی جو سیکنڈ ائیر کا طالب علم ہے اسے لاپتہ کیا گیا ہے ۔
کیچ سے آمد اطلاع کے مطابق آج 15 اپریل 2025 کو صبح ایک بجے، پاکستانی فورسز نے بلوچستان کے ضلع تربت کے علاقے جوسک سے شیرخان نظر کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے ، لواحقین نے انکی بحفاظت بازیابی کا مطالبہ کیا ہے ۔