بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ استاد نیک محمد عرف واھگ ولد آدم سکنہ کلی آواران کو دشمن کے جاسوسی نیٹ ورک سے وابستہ عناصر نے 18 فروری 2022 کو شہید کر دیا۔ بعض اہم وجوہات اور حساس معاملات کے باعث تنظیم نے ان کی شہادت کی خبر کو مخفی رکھا۔
انہوں نے کہا کہ شہید استاد نیک محمد عرف واھگ نے 2012 کے آخری ایام میں بلوچ قومی آزادی کی جدوجہد کے لیے بلوچستان لبریشن فرنٹ کے پلیٹ فارم کا انتخاب کیا اور زندگی کے آخری لمحے تک اس قومی آزادی کی جدوجہد سے وابستہ رہے۔
ترجمان نے کہا کہ شہید نیک محمد بی ایل ایف کے پلیٹ فارم سے کئی جنگی محاذوں پر شریک رہے اور بڑی جرات و بہادری سے قابض دشمن فورسز کے خلاف لڑتے رہے۔
انہوں نے کہا کہ 2015 میں قابض پاکستانی فورسز نے ان کے گھر کو ڈائنامائٹ سے بلاسٹ کرکے تباہ کر دیا اور اہلِ خانہ کو بزورِ طاقت بیدخل کر کے مہاجرت جیسی بدترین زندگی گزارنے پر مجبور کیا۔ تاہم نیک محمد نے تمام تر مشکلات کے باوجود دشمن کے سامنے جھکنے کے بجائے ثابت قدمی کے ساتھ آزادی کی تنظیم اور تحریک کے ساتھ اپنی وابستگی برقرار رکھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ، شہید استاد نیک محمد کو ان کی عظیم قربانی پر خراجِ عقیدت پیش کرتی ہے اور اپنی قوم کو یقین دلاتی ہے کہ بلوچستان کے ہر شہید کے لہو کا بدلہ ایک آزاد اور خوشحال بلوچستان کی صورت میں لیا جائے گا۔