ایچ ای سی نے یونیورسٹی آف بلوچستان کے پی ایچ ڈی پروگراموں پر پابندی لگا دی
دی بلوچستان پوسٹ ویب ڈیسک کے مطابق ہایئر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) نے یونیورسٹی آف بلوچستان کوئٹہ سمیت 13 یونیورسٹیوں کے ایم فل اور پی ایچ ڈی پروگراموں پر پابندی عائد کردی ہے۔
ایچ ای سی کی جانب سے ان یونیورسٹیوں پر پابندی لگانے لگانے کا جواز ایچ ای سی کی منظور شدہ ہدایات کے حوالے سے عدم اطمینان کو قرار دیا گیا ہے اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ ایچ ای سی کی جانب سے دورہ کرنے کا بعد یہ نتیجہ نکلا ہے کہ ان اداروں میں فیکلٹی بھی نا کافی ہیں۔
واضح رہے کہ اس فیصلے سے چار ہزار کے قریب طلبا متاثر ہونگے۔
یاد رہے کہ یونیورسٹی آف بلوچستان کوئٹہ، بلوچستان کی سب سی بڑی اور پرانی یونیورسٹی ہے جس میں بلوچستان کی باقی یونیورسٹیوں سے زیادہ شعبے موجود ہیں اور بلوچستان کے مختلف علاقوں سے سینکڑوں طلبا و طالبات تعلیم حاصل کرنے کی غرض سے کوئٹہ آتے ہیں۔
ایچ ای سی کے اس فیصلے سے طلبا کو شدید دھچکا لگا ہے۔
دی بلوچستان پوسٹ کے نمائندے سے بلوچستان یونیورسٹی کے ایک طالب علم نے بات کرتے ہوئے بتایا ہے کہ یہ انتہائی غلط فیصلہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں یہ واحد ادارہ ہے جس کے زریعے ہم اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کا سوچ سکتے تھے لیکن اب ہم سے یہ حق بھی چین لیا گیا۔
ایک اور طالبعلم کا کہنا تھا کہ بہت سے طلبا مالی طور پر کمزور ہیں اور بمشکل وہ بلوچستان کے دیگر علاقوں سے کوئٹہ آنے کا فیصلہ لیتے ہیں تو ایسے طلبا و طالبات اسلام آباد کراچی یا لاہور کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتے۔
طالبعلم نے مزید کہا “گو کہ اس یونیورسٹی یا بلوچستان کی کسی بھی یونیورسٹی کا معیار اچھا نہیں ہے لیکن ان پر بین لگانے کے بجائے حکومت کو چاہیے کہ ان خامیوں کو دور کر کے طلبا کو مزید مواقع فراہم کرے۔