سردار اختر مینگل کے قیادت میں بلوچستان نیشنل پارٹی کے لانگ مارچ کو کو کوئٹہ میں داخل ہونے سے روک دیا گیا، بی این پی نے بلوچستان بھر میں شٹر ڈاؤن اور پہیہ جام ہڑتال کی کال دے دی ہے۔
پارٹی کارکنوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ جہاں موجود ہیں وہیں احتجاجی دھرنا شروع کریں، جبکہ لکپاس کا دھرنا بدستور جاری رہے گا۔
اختر مینگل کے مطابق لانگ مارچ کو رکاوٹوں کے باعث لکپاس پر روک دیا گیا ہے اور وہیں دھرنا جاری رکھا جائے گا، انہوں نے کہا کہ آج سے بلوچستان کے تمام اضلاع میں پارٹی کارکن دھرنے شروع کریں گے جب تک لانگ مارچ کوئٹہ کی جانب جاری رکھنے کی اجازت نہیں دی جاتی لکپاس پر دھرنا جاری رہے گا چاہے دس دن لگیں یا مہینے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر ہمارے کسی ایک بھی کارکن کو نقصان پہنچا ذمہ داری ریاستی اداروں اور صوبائی حکومت پر عائد ہوگی، پارٹی کارکن جہاں جہاں پھنسے ہوئے ہیں وہیں بیٹھ کر دھرنا دیں آج سے بلوچستان بھر میں شٹر ڈاؤن اور پہیہ جام ہڑتال کی جائے گی۔
بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل کا لانگ مارچ ماہ رنگ بلوچ سمیت بی وائی قیادت کے گرفتاری کے خلاف آج کوئٹہ کے طرف مارچ کررہا تھا جسے حکومت نے لکپاس ٹنل پر کنٹینر لگا کر کوئٹہ کے داخلی راستے بند کر دیے ہیں اطلاعات کے مطابق کوئٹہ میں موجود بی این پی کے کم از کم بیس کارکنان کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
بلوچستان حکومت نے واضح کیا ہے کہ اگر اختر مینگل نے کوئٹہ میں داخلے کی کوشش کی تو انہیں گرفتار کیا جائے گا، حکومت نے لانگ مارچ کو روکنے کے لیے مختلف مقامات پر خندقیں کھود کر رکاوٹیں قائم کی ہیں اور کوئٹہ سمیت آس پاس کے علاقوں میں موبائل نیٹ ورکس بند کر دیے گئے ہیں۔
بی این پی کے مطابق حکومت نے دھرنے کے مقام پر بڑی تعداد میں فورسز تعینات کر دی ہیں اور خدشہ ظاہر کیا ہے کہ حکومت دھرنے پر کریک ڈاؤن کر کے پرامن مظاہرین کو گرفتار کرے گی۔
بی این پی رہنماء اور لانگ مارچ کی قیادت کرنے والے سردار اختر مینگل نے کہا ہے کہ وہ ہر حال میں کوئٹہ کی جانب مارچ کریں گے اگر انہیں یا ان کے ساتھیوں کو کوئی نقصان پہنچا تو اس کی مکمل ذمہ داری انتظامیہ اور صوبائی حکومت پر ہوگی۔
مزید برآں حکومت بلوچستان نے نہ صرف کوئٹہ کے قریب سڑکیں بند کر دی ہیں بلکہ نوشکی اور گوادر سے مستونگ کی طرف آنے والے قافلوں کو بھی روک دیا گیا ہے گوادر میں دفعہ 144 نافذ کر کے شہریوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔
وہاں حب بھوانی کے مقام پر بی این پی کارکنوں نے کراچی ، کوئٹہ شاہراہ پر احتجاج کرکے ٹریفک کو روک لیا ہے۔