چینی شہریوں کی حفاظت، اسلام آباد اور بیجنگ میں بات چیت جاری

743
کراچی: 23 نومبر 2018 کو چینی قونصل خانے کو نشانہ بنایا گیا۔

چین میں پاکستان کے سفیر نے کہا کہ چینی باشندوں کی حفاظت پاکستان کی ’’قومی ذمہ داری‘‘ ہے۔ ان کے بقول دونوں ممالک کے مابین اعتماد قائم ہے۔

چین میں پاکستان کے سفیر خلیل ہاشمی نے بدھ کے روز صحافیوں سے گفتگو کے دوران کہا کہ پاکستان میں کام کرنے والے چینی باشندوں کی حفاظت کے لیے سکیورٹی اقدامات پر بیجنگ اور اسلام آباد کے مابین بات چیت جاری ہے۔

چین کے صوبے ہائنان میں بواؤ فورم کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے خلیل ہاشمی نے کہا کہ چینی باشندوں کی حفاظت پاکستان کی ”قومی ذمہ داری‘‘ ہے اور اس حوالے سے اسلام آباد ہر ممکن اقدامات کر رہا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں کام کرنے والے چینی باشندوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے معلومات کے تبادلے اور معیاری آپریٹنگ طریقہ کار وضع کرنے کے لیے دونوں ممالک کے مابین تعاون جاری ہے۔ انہوں نے کہا، ”ہم اپنے چینی دوستوں کو ان اقدامات کے بارے میں آگاہ رکھے ہوئے ہیں جو ہم لے رہے ہیں، تو اس پر ابھی کام ہو رہا ہے۔‘‘

خلیل ہاشمی کے بقول دونوں ممالک کے مابین اعتماد قائم ہے۔ انہوں نے کہا، ”سکیورٹی کا ماحول اس وقت پیچیدہ ہے۔ (تاہم) ہمارے پاس دہشت گردوں کا مقابلہ کرنے اور انہیں شکست دینے کی صلاحیت موجود ہے۔‘‘

پاکستان میں چینی شہریوں پر حملوں کے بعد سے بیجنگ اسلام آباد پر زور ڈالتا رہا ہے کہ پاکستان ان باشندوں کی حفاظت کے لیے چینی سکیورٹی عملے کے آنے کی منظوری دے۔ یہ مطالبہ گزشتہ برس اکتوبر میں کراچی ایئرپورٹ پر بی ایل اے کے ایک فدائی حملے اور چینی انجینیئروں کی ہلاکت کے بعد زور پکڑ گیا ہے۔

واضح رہے کہ بلوچستان میں جاری شورش پاکستان اور چین کے درمیان تعلقات کو مزید پیچیدہ بنا رہی ہے بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) اور دیگر بلوچ آزادی پسند گروپ سی پیک منصوبوں کو نشانہ بنا رہے ہیں، جو چین کے لیے ایک سنگین چیلنج ہے۔

بلوچ لبریشن آرمی (BLA) نے سی پیک منصوبوں، چینی کارکنوں، اور چینی تنصیبات کو خاص طور پر نشانہ بنایا ہے۔

پچھلے سال اکتوبر کے شروعاتی ہفتے میں بلوچ لبریشن آرمی نے ایک خودکش حملے میں کراچی ائیرپورٹ کے قریب چینی سرمایہ کاروں اور سی پیک وفد ایک قافلے کو نشانہ بنایا تھا، اپریل 2022 میں کراچی یونیورسٹی میں کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کے اہلکاروں کر پہلی بلوچ خاتون فدائی شاری بلوچ نے حملے میں نشانہ بنایا جس میں میں تین چینی شہری ہلاک ہوئے، یہ بی ایل اے کی مہلک کارروائیوں میں سے ایک تھی۔