بی وائی سی رہنماؤں کی گرفتاری: بی این ایم کا نیدرلینڈز میں احتجاج، پی ٹی ایم کارکنان کی شرکت

238

بلوچ نیشنل موومنٹ ( بی این ایم ) کی جانب سے نیدرلینڈز کے شہر ایمسٹرڈیم میں بلوچ یکجتی کمیٹی کے رہنما ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ ، بیبگر بلوچ ، اور دیگر کی گرفتاری اور تشدد کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔

مظاہرے میں پشتون تحفظ موومنٹ ( پی ٹی ایم ) کے کارکنان نے بھی شرکت کی، مظاہرین نے بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کے شکار افراد کی تصاویر اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف نعرے درج تھے۔ انھوں نے کہا گزشتہ کئی دہائیوں سے بلوچستان میں ریاستی مظالم اپنی انتہاء کو ہیں۔

مقررین نے کہا شال میں پاکستانی فورسز نے بلوچ یکجتی کمیٹی کے پر امن ریلی اور مظاہرین پر فائرنگ اور تشدد کیا جس سے 3 لوگ شہید اور بہت سے زخمی ہوئے جبکہ سینکڑوں مظاہرین کے ساتھ بلوچ یکجتی کمیٹی کے رہمنا ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ، بیبگر بلوچ اور دیگر رہنماؤں کو گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا جبکہ مواصلاتی نظام کو بھی منقطع کردیا۔

انھوں نے کہا بلوچستان میں گزشتہ کئی دہائیوں سے ریاستی تشدد اور جبری گمشدگیوں کا سلسلہ جاری ہے، جس کے نتیجے میں ہزاروں بلوچ نوجوانوں اور عوام کو جبراً لاپتہ کیا جا چکا ہے۔ ان افراد کے بارے میں نہ تو کوئی اطلاعات فراہم کی جاتی ہیں اور نہ ہی ان کے اہلِ خانہ کو ان کی گمشدگی کے بارے میں کوئی معلومات دی جاتی ہیں۔

مظاہرین نے کہا کہ اسی طرح پشتون قوم بھی اس ریاستی تشدد سے محفوظ نہیں ہے۔ پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) کی جانب سے ان مظالم کے خلاف آواز اٹھانے پر انھیں بھی ریاستی فوج اور پاکستان سیکیورٹی اداروں کے ہاتھوں ظلم اور جبر کا سامنا ہے۔ اس وقت پی ٹی آئی کے رہنماؤں میں علی وزیر اور دیگر ریاستی قید میں ہیں، ان کی آوازوں کو دبانے کی کوشش کی جاتی ہے۔ پشتون علاقوں میں بھی جبری گمشدگیاں، ظلم، اور ریاستی طاقت کا استعمال معمول ہے، اور عوامی احتجاج طاقت کے زور پر کچلے جاتے ہیں۔

انھوں نے کہا ہم تمام انسانی حقوق کے اداروں اور مہذب دنیا سے درخواست کرتے کہ وہ بلوچ اور پشتون نسل کشی کے خلاف آواز اٹھائیں۔

احتجاجی مظاہرین سے بلوچ نیشنل موومنٹ نیدرلینڈز کے صدر مھیم عبدالرحیم ، نائب صدر وحید بلوچ، ڈاکٹر عبدلطیف بلوچ ، ماہرہ بلوچ ، رقیہ بلوچ، واحد بلوچ، نیبل بلوچ، پشتوں تحفظ موومنٹ ( پی ٹی ایم ) کے کارکن زر خان افریدی ، جمال بلوچ ، شاری بلوچ ، محمد بلوچ نے خطاب کیا۔