بلوچ ری پبلکن پارٹی کے مرکزی ترجمان شیرمحمد بگٹی نے اپنے جاری ہونے والے بیان میں کہا ہے کہ 17 مارچ 2005 بلوچ تاریخ میں ایک سیاہ دن کے طور پر یاد کیا جاتا ہے اور تیرہ سال گزرنے کے باوجود بلوچ قوم اس دن کو نہیں بھول سکتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ سترہ مارچ کو پاکستان آرمی نے دہشتگردی کا ثبوت دیتے ہوئے ڈیرہ بگٹی پر حملہ کردیا اور نہتے بلوچ آبادی کو گھیرے میں لیکر اندھا دھند بمباری سے نشانہ بنایا۔ حملے کا مقصد شاہ شہیداں نواب اکبر بگٹی کو شہید کرنا تھا لیکن وہ اس حملے میں موجزانہ طور پر محفوظ رہے اور اس حملے میں ستر سے زائد بلوچ شہید ہوئے جن میں سے اکثریت عورتوں اور بچوں کی تھی۔ حملے میں بڑی تعداد میں جانی نقصان ہماری ہندو برادری کو اٹھانا پڑا جو شہیداعظم کے گھر کے قریب رہتے تھے جن کی وجہ سے انکے گھر اور عبادت گاہیں بمباری کی زد میں آکر تباہ ہوگئیں۔ شیرمحمد بگٹی نے کہا کہ بلوچ قوم سترہ مارچ کے شہداء کو خراج تحسین پیش کرتی ہے اور بی آر پی کی جانب سے سوشل میڈیا پر
17thMarchMassacre#
کے عنوان سے ایک آگاہی مہم بھی چلایا گیا جس میں شہداء کو سلام پیش کرنے کے ساتھ ساتھ پاکستانی جنگی جرائم کو دنیا کے سامنے اجاگر کیا گیا۔ انھوں نے مزید کہا کہ بی آر پی بلوچستان میں پاکستانی مظالم کو بین الاقوامی برادری کے سامنے بے نقاب کرنے کیلئے ہر فورم کا بھرپور استعمال کررہی ہے اور آگے بھی کرتی رہیگی اور پاکستانی ریاست اور اسکی دہشتگرد فوج کو عالمی برادری کے سامنے بلوچ نسل کشی کا جواب دینا پڑیگا۔