بلوچ مظاہرین کا قتل پاکستانی حکام کی انسانی زندگی کی مکمل بے حسی کا ثبوت ہے— ایمنسٹی انٹرنیشنل

268

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کوئٹہ میں پرامن بلوچ مظاہرین پر تشدد اور فائرنگ کے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

کوئٹہ سے اطلاعات کے مطابق پولیس کی فائرنگ سے کم از کم تین مظاہرین جانبحق اور درجن سے زائد زخمی ہوئے ہیں، ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اس واقعے کو پاکستانی حکام کی انسانی زندگی کی بے قدری اور شہری حقوق کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

انسانی حقوق کی تنظیم کا کہنا ہے کہ حکام نے پرامن احتجاج کے حق کی صریح خلاف ورزی کرتے ہوئے بڑے پیمانے پر گرفتاریاں کیں اور آنسو گیس کا استعمال کرتے ہوئے پرامن اور نہتے مظاہرین پر مہلک ہتھیاروں کا غیر قانونی استعمال کیا گیا جو کہ ایک افسوسناک اور غیر انسانی عمل ہے۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق کوئٹہ میں موبائل نیٹ ورک کی معطلی نے معلومات کے آزادانہ بہاؤ کو روک دیا ہے۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے پاکستانی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پرامن مظاہرین کے خلاف غیر قانونی کریک ڈاؤن فوری طور پر بند کریں اور پرامن احتجاج اور اظہار رائے کی آزادی کے حق کو یقینی بنائیں جو کہ پاکستان کی بین الاقوامی انسانی حقوق کی ذمہ داریوں کے مطابق ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ان تمام مظاہرین کو جو صرف احتجاج کے حق کو استعمال کرنے کی وجہ سے گرفتار کیے گئے ہیں فوری طور پر رہا کیا جائے۔

تنظیم نے حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ غیر قانونی طاقت کے استعمال کی فوری مکمل اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کر کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔