بیوی جاسوسی کیس میں نوازالدین صدیقی کا وکیل گرفتار

205

رواں ماہ 10 مارچ کو یہ خبر سامنے آٗئی تھی کہ بھارتی پولیس نے بولی وڈ اداکار نوازالدین صدیقی کو اپنی بیوی کی جاسوسی کے الزام میں انہیں سمن جاری کیا ہے۔

خبر کے مطابق نوازالدین صدیقی، ان کی اہلیہ انجلی عرف عالیہ صدیقی اور ان کے وکیل رضوان صدیقی کو پولیس نے سمن جاری کرتے ہوئے ہدایت کی تھی کہ وہ تھانے پہنچ کر بیان ریکارڈ کرائیں۔

اداکار اور ان کی بیوی کو ممبئی کے نواحی شہر تھانے کی کرائم برانچ پولیس نے سمن جاری کیا تھا۔

اداکار پر الزام تھا کہ انہوں نے نجی جاسوسوں کے ذریعے اپنی بیوی کے فون کا ڈیٹا حاصل کرنے کی کوشش کی۔

پولیس نے اداکار کو اس وقت سمن جاری کیے جب پولیس نے‘کال ڈیٹیل ریکارڈ‘ (سی ڈی آر) کیس میں جاسوسوں سمیت 11 افراد کو گرفتار کرکے تفتیش کی۔

پولیس کے مطابق اداکار کو گرفتار افراد کی نشاندہی کے بعد سمن جاری کیے۔

فوٹو: عالیہ صدیقی فیس بک

گرفتار افراد پر الزام تھا کہ انہوں نے ہائی پروفائیل افراد اور ان کے اہل خانہ کے فون کا ڈیٹا ریکارڈ کرکے اسے فروخت کیا۔

اگرچہ اس خبر کے چار دن بعد اداکار نوازالدین صدیقی کی اہلیہ نے فیس بک پوسٹ کے ذریعے خبر کو جھوٹا قرار دیتے ہوئے وضاحت کی کہ ان کے شوہر کو اعلیٰ شخصیت ہونے پر نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

اداکار کی بیوی کا کہنا تھا کہ وہ اور ان کے شوہر 2 الگ الگ مذاہب سے تعلق رکھنے کے باوجود گزشتہ 15 سال سے خوشی کی زندگی گزار رہے ہیں اور ان کے درمیان کوئی بھی نفرت یا تلخی کی بات نہیں۔

اسی کیس میں ہونے والی تازہ رفت یہ ہے کہ پولیس نے نوازالدین صدیقی کو اسی کیس میں کلیئر قرار دیتے ہوئے ان کے وکیل کو گرفتار کرلیا۔

اداکار کے وکیل رضوان صدیقی کو 16 مارچ کو گرفتار کیا گیا—فوٹو: دکن کیرونیکل

نوازالدین صدیقی کے وکیل کا کہنا تھا کہ انہوں نے اسی کیس میں 23 فروری کو اپنا بیان ریکارڈ کروایا تھا، جب کہ انہیں عدالتی حکم نامے کے بغیر گرفتار کرکے ان سے تمام ڈیٹا چھین لیا گیا۔

دوسری جانب ممبئی پولیس نے اسی کیس میں نوازالدین صدیقی کو کلیئر قرار دے دیا ہے۔

بھارتی نشریاتی ادارے ’ایشین انٹرنیشنل نیوز‘ (اے این آئی‘ کے مطابق تھانے کے پولیس کمشنر پرمبیر سنگھ نے اس بات کی تصدیق کی کہ پولیس کو سی ڈی آر کیس میں اداکار کا کوئی کردار نہیں ملا۔

ان کا کہنا تھا کہ سی ڈی آر کیس میں نوازالدین صدیقی کو براہ راست ملوث نہیں پایا گیا، تاہم انہیں عینی گواہ کے طور پر پیش ہوکر اپنا بیان ریکارڈ کرانے کے لیے سمن جاری کیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ 7 دن گزر جانے کے باوجود نوازالدین صدیقی نے پولیس تھانے پہنچ کر بیان ریکارڈ نہیں کروایا۔