کراچی: بلوچ اکثریتی علاقوں میں فورسز کا سرچ آپریشن، تشدد و گرفتاریاں

482

کراچی کے بلوچ اکثریتی علاقوں میں سندھ پولیس اور رینجرز کے اہلکاروں نے آج ایک وسیع سرچ آپریشن شروع کیا جس کے دوران مقامی مکینوں پر شدید تشدد اور کئی افراد کی گرفتاریوں کی اطلاعات ہیں۔

پولیس و رینجرز کی جانب سے آپریشن کراچی کے بلوچ علاقے ماڑی پور، یونس آباد محلہ اور قریبی آبادیوں میں کیا گیا۔

مقامی ذرائع کے مطابق سندھ رینجرز اور نیوی کے اہلکاروں نے آپریشن کے دوران متعدد گھروں میں چھاپے مارے اور گھروں کی چادر و چاردیواری کی پامالی کی، اس دوران خواتین، بچے اور بزرگ بھی تشدد کا شکار ہوئے۔

علاوہ ازیں، ماڑی پور اور اس کے قریبی علاقوں میں مقامی ماہیگیروں کے گھروں کو بلڈوزر کے ذریعے مسمار کئے جانے اور زمینوں پر قبضے کے بھی اطلاعات ہیں۔

مقامی افراد کے مطابق رمضان کے مقدس مہینے میں بھی علاقے میں گھروں کی تلاشی جاری ہے جس کے نتیجے میں فورسز کی جانب سے لوگوں پر مزید تشدد کیا جا رہا ہے اس تشدد کی وجہ سے کئی خواتین، بچے اور بزرگ زخمی ہو چکے ہیں۔

مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے ان کے گھروں کو بلڈوزر کے ذریعے توڑا جا رہا ہے، اور جب عوام اپنے حقوق کی آواز بلند کرتے ہیں تو فورسز طاقت کا استعمال کرتی ہیں، ان کے گھروں کی چادر و چاردیواری پامال کی جاتی ہے اور خواتین و بچوں پر لاٹھیاں برسائی جاتی ہیں۔

مقامی رہائشیوں نے کہا کہ وہ اس غیر قانونی اور غیر انسانی عمل پر خاموش نہیں رہیں گے اور اپنی زمینوں پر قبضہ نہیں ہونے دیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے ان کے مسائل حل کرنے کی بجائے طاقت کا استعمال کیا جا رہا ہے اور وہ اپنے حقوق کے لیے مسلسل آواز اٹھاتے رہیں گے۔