نوشکی حملہ: زخمی اہلکاروں کو ہیلی کاپٹروں کے ذریعے کوئٹہ منتقل کیا جا رہا ہے۔ حکام

975

بلوچستان کے شہر نوشکی میں پاکستانی فورسز کے کانوائے پر حملے کے بعد شدید زخمیوں کو ہیلی کاپٹروں کے ذریعے کوئٹہ منتقل کیا جارہا ہے۔ جبکہ شہر کے اسپتال میں بھی ایمرجنسی نافذ کردیا گیا ہے ۔

ایس ایچ او نوشکی سٹی ظفراللہ سمالانی نے بتایا کہ لگ بھگ سات گاڑیوں پر مشتمل فورسز کا قافلہ کوئٹہ سے نوکنڈی اور تفتان کی طرف جا رہا تھا جس میں بسیں بھی شامل تھیں۔

انہوں نے بتایا کہ دھماکے سے ایک بس مکمل طور پر تباہ ہوگئی ہے۔

واضح رہے کہ اب سے کچھ دیر پہلے بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا کو جاری بیان میں کہا تھا کہ (بی ایل اے) کی فدائی یونٹ مجید بریگیڈ نے چند گھنٹے قبل نوشکی میں آر سی ڈی شاہراہ پر رخشان مل کے قریب قابض پاکستانی فوج کے ایک قافلے کو فدائی وی بی آئی ای ڈی حملے کا نشانہ بنایا۔ قافلہ آٹھ بسوں پر مشتمل تھا، جن میں سے ایک بس فدائی حملے میں مکمل تباہ ہوگیا۔

ترجمان نے کہاکہ حملے کے فوراً بعد، بی ایل اے کے فتح اسکواڈنے پیش قدمی کرتے ہوئے دوسرے بس کو مکمل گھیرے میں لیکر اس میں موجود تمام فوجی اہلکاروں کو ایک ایک کرکے ہلاک کردیا۔ جس کے نتیجےمیں مجموعی طور پر 90 دشمن اہلکار ہلاک کردیئے گئے ہیں ۔