پنجگور: نصیب اللہ کوبازیاب کیا جائے ، بصورت دیگر سی پیک روڈ پر دھرنا دے کر احتجاج کرینگے۔لواحقین

116

پنجگور کے علاقے گچک حال سریکوران کے رہائشی عبدالحکیم نے صوفی محمد عظیم، قاضی عبد الواحد ، شے جان، حاجی عبد الوحید، واجہ جمعہ، شریف احمد ،حافظ شمس الدین ،سرور بلوچ نے اپنے دیگر رشتے داروں اور علاقائی معتبرین کے ہمراہ پنجگور پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم پنجگور کے علاقے سریکوران وش آپ میں رہائش پذیر ہیں ، 26 فروری کو دو گاڑیوں پر سوار سادہ لباس میں ملبوس مسلح افراد نے میرے گھر میں گھس کر تھوڑ پھوڑ اور فائرنگ کرکے نصیب اللہ کے بارے میں دریافت کیا اور میرے چھوٹے بیٹے کو گاڑی میں بیٹھا کر قریبی باغ جہاں کھجور کے درختوں کی اگائی کی جا رہی تھی مسلح افراد وہاں سے نصیب اللہ کو اپنے ساتھ لے گئے جبکہ جھوٹے بیٹے کو چھوڑ دیا۔

انہوں نے کہاکہ نصیب اللہ جو کہ طالب علم ہے، ابھی تک اس کے شناختی کارڈ بھی نہیں بنا ہے اس کا عمر 16 سال ہے ۔

انہوں نے کہا کہ نصیب اللہ کو لے جانے والوں نے گھر سے ڈیڑھ لاکھ روپے بھی لے گئے اور خواتین اور بچوں کی مداخلت پر فائرنگ کرکے اسلحہ کے زور پر نصیب اللہ کو اپنے ساتھ لے گئے ۔

اُنہوں نے کہا کہ ہمیں تاحال معلوم نہیں کہ کون ہمارے کمسن بچے کو لے گیا ہے، ہم سخت پریشانی سے دو چار ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں ڈپٹی کمشنر پنجگور میرو معتبر ین سے رابطے اور التجا بھی کی ہے مگر تاحال اس حوالے سے کسی قسم کی شنوائی نہیں ہوئی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اگر ہمارے بچے نے کوئی جرم کیا ھے ہمیں آگاہ کیا جائے ہم بچے کے ہرقسم کی ذمہ داری لینے کو تیار ہیں اگر جرم نہیں کیا ھے تو باریاب کیا جائے کیونکہ رمضان المبارک کے مہینے میں ہم بہت پریشانی سے دو چار ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ اگر ہمارے بچے کو دو دن کے اندر اندر بازیاب نہ کیا گیا تو بچے کی بازیابی کے لیے مجبوراً احتجاجا سی پیک روڈ کو بلاک کرینگے ۔

انہوں نے ڈپٹی کمشنر پنجگور اور تمام اداروں سے اپیل کی ہے کہ نصیب اللہ کی بازیابی کے لیے اقدامات کریں بصورت دیگر بچوں اور خواتین کے ساتھ سی پیک روڈ پر دھرنا دے کر احتجاج کرینگے۔