جبری گمشدگی کا شکار ہونے والے فہیم احمد ولد سعید احمد اور خادم علی ولد علی احمد کو بازیاب کیا جائے۔لواحقین

171

کوئٹہ پریس کلب میں ہفتے کے روز پریس کانفرنس کرتے ہوئے جبری گمشدہ فہیم احمد اور خادم علی نیچاری کے لواحقین نے کہاکہ ہم آپ کے سامنے اپنی فریاد لیکر آئے ہیں تاکہ آپ کو اپنے پیاروں کے جبری گمشدگی کے حوالے سے معلومات مہیا کریں تاکہ آپ اپنی صحافتی زمہ داریوں کا ادراک کرتے ہوئے ہماری آواز کو صاحب اقتدار لوگوں تک پہنچائیں۔

انہوں نے کہاکہ فہیم احمد اور خادم بلوچ دونوں انٹرمیڈیٹ کے طالبعلم تھے جنہیں گزشتہ شب سمنگلی روڈ واقع جناح ٹاؤن سے رات کے ایک بجے جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا گیا۔ جس کے بعد ہمارا خاندان مکمل ازیت میں مُبتلا ہے کسی کا کوئی چھوٹا سا چیز گھر میں گُم ہوجائے تو پورا گھر چھان مارا جاتا ہے جبکہ ہمارے معصوم بچوں جو جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا گیا، بلوچستان میں جبری گمشدگیاں ایک المناک صورتحال اختیار کرچکے ہیں کوئی ایسا گھرانہ نہیں جو اس ازیت سے دوچار نہ ہو، بلوچستان میں آئے روز سڑکیں لواحقین بند کرتے ہیں مگر حکومت کی جانب سے کوئی بھی پیش رفت ہمیں دکھائی نہیں دیتی، جس کی وجہ سے جبری گمشدہ افراد کے لواحقین ازیت میں مُبتلا ہیں، دوسری جانب جبری گمشدہ افراد کو فیک انکاؤنٹرز میں مارنے کا ایک نہ تھمنے والا سلسلہ چل رہا ہے جس کی وجہ سے ہر گزرتے لمحے لواحقین ایک غیر یقینی کیفیت کا شکار ہوجاتے ہیں۔

لواحقین نے کہاکہ محمد فہیم اور خادم علی کم عمر بچے ہیں ان کو انسانی بنیادوں پہ جلد رہا کرنے کی اپیل کرتے ہیں اگر ہمارے بچوں سے کوئی جرم سرزد ہوئی ہے تو انہیں عدالت میں پیش کیا جائے تاکہ ہمیں ہمارے بچوں کے جرم کا معلوم ہو، اور عدالتی قانونی چارہ جوئی کا ہمیں اور ہمارے بچوں کو حق مہیا ہو۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ ہمارے بچوں کو جلد از جلد بازیاب کرکے اس ماہ رمضان میں ہمیں ازیت سے نکالا جائے۔

انکا کہنا تھاکہ ہم جبری گمشدہ فیملی کی جانب سے منگوچر آر سی ڈی روڈ پر دھرنا جاری ہے اور صبح ہمارے دھرنے پر ریاستی اداروں اور ایف سی اہلکار حملہ آور ہوئے،فیملی کو زد کوب اور ہمارے بچوں کے بازیاب کرنے کے بجائے ہم پر ایف سی اہلکاروں نے تشدد کیا اور فیملی کے ممبر خادم کے بھائی قدرت اللہ کو زور زبردستی اٹھا کے لئے گئے تشدد کر کے دو گھنٹے بعد قلات کے شہر میں چھوڑ دیا گیا،ہم ریاست اور انتظامیہ کو واضح کرتے ہیں۔جب تک ہمارے پیارے بازیاب نہیں ہوئے ،ہمارا دھرنا منگوچر میں جاری ر ہیگا اور مزید ہم اپنے میں دھرنے شدت لائے گئے ۔ہم ایک دن کی الٹی میٹم دیتے کہ کل تک ہمارے پیارے بازیاب نہیں ہوئے تو ہم اپنے دھرنے کو وسعت دیکھ پورے کوئٹہ میں پہیہ جام ہڑتال کیا جا ئیگا۔