قابض فوج پسپا، 30 سے زائد اہلکار ہلاک، قیدیوں کے تبادلے کے لیے 48 گھنٹوں کی مہلت – بی ایل اے

2505

بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا کو بھیجے گئے ایک نئے بیان میں کہا ہے کہ بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے منظم عسکری حکمتِ عملی اور جارحانہ پیشقدمی کے ذریعے قابض پاکستانی فوج کی زمینی و فضائی کمک کو آٹھ گھنٹوں کے مقابلے کے بعد پسپائی پر مجبور کر دیا۔

بی ایل اے کے مطابق کئی گھنٹوں تک جاری رہنے والی جھڑپوں میں اب تک 30 سے زائد دشمن اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہو چکے ہیں، جبکہ قابض افواج کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے۔

جیئند بلوچ نے کہا ہے کہ بی ایل اے گزشتہ آٹھ گھنٹوں سے ٹرین اور اس میں موجود تمام یرغمالیوں پر مکمل کنٹرول رکھتی ہے جنگی اصولوں کے تحت، ان 214 یرغمالیوں کو جنگی قیدی تسلیم کیا جاتا ہے اور بی ایل اے قیدیوں کے تبادلے کے لیے تیار ہے۔

انہوں نے کہا قابض ریاست پاکستان کو 48 گھنٹوں کی مہلت دی جاتی ہے کہ بلوچ سیاسی اسیران، جبری طور پر لاپتہ کیے گئے افراد اور قومی مزاحمتی کارکنان کو فوری اور غیر مشروط طور پر رہا کرے۔

بی ایل اے ترجمان نے مزید کہا ہے کہ بی ایل اے کے زیرِ حراست 214 پاکستانی اہلکار، بشمول فوجی، نیم فوجی اہلکار، پولیس اور خفیہ اداروں کے اہلکار، مکمل سیکیورٹی اور جنگی قوانین کے تحت رکھے گئے ہیں اگر مقررہ مدت کے اندر ہمارے مطالبات تسلیم نہ کیے گئے یا قابض ریاست نے اس دوران کسی قسم کی عسکری پیشقدمی کی کوشش کی تو تمام جنگی قیدیوں کو ہلاک کر دیا جائے گا اور ٹرین کو مکمل طور پر تباہ کر دیا جائے گا جس کا ذمہ دار پاکستانی فوج ہوگا۔

انکا کہنا تھا یہ اعلان حتمی اور غیر متزلزل ہے قابض دشمن کو خبردار کیا جاتا ہے کہ بی ایل اے اپنے ہر فیصلے پر مکمل، موثر اور فوری عملدرآمد کی صلاحیت رکھتی ہے۔