بلیدہ میں قابض دشمن فوج کے 7 اہلکاروں کو ہلاک اور وڈھ میں پولیس چوکی پر قبضہ کرکے سرکاری اسلحہ ضبط کرلیا – بی ایل ایف

539

بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ آج 11 مارچ کی صبح 7 بجے بی ایل ایف کے سرمچاروں نے کیچ کے علاقے بلیدہ، میناز میں قابض پاکستانی فورس فرنٹیئر کور کے تین گاڑیوں پر مشتمل قافلے کو آئی ای ڈی بم حملے میں نشانہ بنایا۔ سرمچاروں نے قافلے کے پچھلے گاڑی کو بم حملے کا نشانہ بنایا جس میں 7 اہلکار سوار تھے اور دھماکے کے نتیجے میں فورسز کی گاڑی مکمل طور پر تباہ ہوگئی اور اس میں سوار تمام سات اہلکار ہلاک ہوگئے۔

انہوں نے کہا کہ حملے کے بعد قابض فورسز نے اپنے ہلاک شدہ اہلکاروں کی لاشوں کو لے کر فوراً اپنے کیمپ کی طرف روانہ ہو گئے۔

ترجمان نے کہا کہ ایک اور حملے میں 10 مارچ کی رات گیارہ بجے کے قریب بی ایل ایف کے سرمچاروں نے خضدار کے علاقے وڈھ میں کلی صالح محمد میں واقع پولیس چوکی کا محاصرہ کیا اور وہاں موجود تین پولیس اہلکاروں سے ان کا سرکاری اسلحہ ضبط کرکے بلوچ ہونے کے ناطے انہیں باعزت رہا کردیا۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے دیہی علاقوں میں کثرت سے لیویز اور پولیس تھانے  قائم کرنے اور وہاں اسلحہ ذخیرہ کرنے کا مقصد ان جنگی حالات میں انھیں قابض پاکستانی فوج کا سہارا بنا کر سرمچاروں کے خلاف استعمال کرنا ہے۔ قابض ریاست ملازمت کا جھانسہ دے کر بلوچوں کو ہی بلوچ سرمچاروں کے مدمقابل کھڑا کرنے کی کوشش کررہا ہے۔ ہم ایک بار پھر بذریعہ میڈیا بلوچستان بھر میں لیویز اور پولیس تھانوں میں موجود بلوچ اہلکاروں کو آگاہ کرتے ہیں کہ بلوچ سرمچاروں کی طرف سے محاصرہ کے دوران مزاحمت کرنے سے گریز کریں اسی میں ان کی اور بلوچ قوم کی بھلائی ہے۔

ترجمان نے کہا کہ بی ایل ایف ان دونوں حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے اور اس عزم کا اعادہ کرتی ہے کہ بلوچستان کی آزادی تک بلوچستان بھر میں قابض پاکستانی فوج اور نیم فوجی اداروں سمیت استحصالی پروجیکٹس پر بھرپور حملے جاری رکھے گی۔