کلھبوشن کو ایران سے اغواء کروانے والے مذہبی اسکالر کو تربت میں مار دیا گیا – انڈین میڈیا کا دعویٰ

435

انڈین میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ بھارتی شہری و بحریہ کے سابق ملازم کلھبوشن یادیو کو ایران سے اغواء کروانے والے مذہبی اسکالر کو تربت میں مار دیا گیا۔

یہ دعویٰ دو روز قبل بلوچستان کے ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت میں ہلاک ہونے والے مذہبی شخصیت مفتی شاہ میر کے حوالے سے کیا گیا ہے۔

مفتی شاہ میر بزنجو کو جمعے کی شب تربت کے علاقے ملک آباد میں اس وقت فائرنگ کرکے ہلاک کردیا گیا جب وہ نماز تراویح پڑھ رہے تھے۔ ان کے سر پر ایک گولی لگنے سے وہ موقع پر ہی ہلاک ہوگیا۔

سیاسی و سماجی حلقوں کے مطابق مفتی شاہ میر کا تعلق بلوچستان کے ضلع کیچ سے تھا اور وہ جے یو آئی (ف) کے سرگرم رکن تھے۔ وہ ایک عالم دین کے طور پر مشہور تھے اور اپنے دینی اور سیاسی خیالات کی وجہ سے مختلف حلقوں میں معروف تھے۔ تاہم ان کا تعلق پاکستان کے خفیہ اداروں سے بھی اعلانیہ تھا اور ان پر الزام تھا کہ وہ بلوچ سیاسی کارکنوں کے قتل اور جبری گمشدگیوں میں ملوث ہیں۔

“2013 میں بلوچ آزادی پسند تنظیم “بی ایل ایف” نے ان پر حملہ کیا تھا لیکن وہ اس حملے میں بچ گئے تھے۔ اس کے بعد 2024 میں ایک اور حملہ ان پر اسی مسجد میں ہوا تھا جہاں وہ بعد میں قتل ہوئے جس میں پانچ بچے زخمی ہوئے تھے۔”

 مارچ 2016 میں پاکستانی حکام نے بھارتی شہری کلبھوشن یادو کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا اور اسی ماہ پاکستانی فوج کی جانب سے دعویٰ سامنے آیا کہ کلبھوشن یادو بھارتی بحریہ کے افسر اور بھارتی خفیہ ادارے ’را‘ کے ایجنٹ ہیں۔

اس کے چند ہی روز بعد پاکستان کی جانب سے کلبھوشن یادو کا زیر حراست اعترافی بیان ویڈیو کی صورت میں جاری کیا گیا اور بلوچستان حکومت نے دہشت گردی کی دفعات کے تحت ان کے خلاف ایف آئی آر درج کروائی۔

اپریل 2017 میں کلبھوشن یادو کو فوجی عدالت نے ملک میں دہشت گردی کی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا مجرم قرار دیا اور 10 اپریل کو انہیں سزائے موت سنا دی۔

کلبھوشن یادو کو پھانسی کی سزا سنائے جانے پر 10 مئی 2017 کو بھارت نے عالمی عدالت انصاف میں ایک درخواست دائر کرتے ہوئے اس سـزائے موت کو رکوانے کی اپیل کی۔ 15 مئی 2017 کو عالمی عدالت میں بھارتی درخواست کی سماعت ہوئی اور دونوں جانب کا مؤقف سننے کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا۔

تین روز بعد عالمی عدالت انصاف نے اپنے فیصلے میں پاکستان کو مقدمے کا حتمی فیصلہ آنے تک کلبھوشن یادو کو پھانسی نہ دینے کی ہدایت کی۔