بلوچ قوم پرست رہنما میر جاوید مینگل نے عالمی یومِ خواتین کے حوالے سے سماجی رابطے کی مائیکرو بلاگنگ سائٹ ایکس پر اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے اپنے عزم، استقامت اور مسلسل جدوجہد سے ثابت کیا ہے کہ بلوچ قوم کئی دہائیوں سے ریاستی جبر و استبداد کا شکار رہی ہے، اور پاکستان مسلسل ان کی آواز کو طاقت کے ذریعے دبانے کی کوشش کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج دنیا ماہ رنگ بلوچ، بلوچ خواتین اور پوری بلوچ قوم کی جدوجہد کا اعتراف کر رہی ہے۔ ماہ رنگ بلوچ کی امن کے نوبل انعام کے لیے نامزدگی نہ صرف بلوچ قوم بلکہ دنیا بھر کی تمام مظلوم اقوام کے لیے اعزاز ہے۔
میر جاوید مینگل نے کہا کہ آج پاکستانی ریاستی ادارے، میڈیا اور حکمران بلوچ قومی حقوق، جبری گمشدگیوں اور نسل کشی کے خلاف جدوجہد کرنے والی ماہ رنگ بلوچ اور دیگر پرامن کارکنوں کو دہشت گرد کے طور پر پیش کرنے کی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔ تاہم، امن کے نوبل انعام کے لیے ان کی نامزدگی اس بات کا ثبوت ہے کہ بلوچ دہشت گرد نہیں بلکہ ایک امن پسند قوم ہے، جو خود ریاستی دہشت گردی کا شکار ہے۔
میر جاوید مینگل نے کہا کہ اس موقع پر میں ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کو امن کے نوبل انعام کے لیے نامزد ہونے پر دلی مبارکباد پیش کرتا ہوں اور قوی امید رکھتا ہوں کہ بلوچ قوم کی جدوجہد ایک دن ضرور کامیابی سے ہمکنار ہوگی۔