اختر مینگل سمیت گیارہ سو افراد پر درج مقدمے کو واپس نہ لینے کے خلاف احتجاج

75

بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل انکے بیٹے گورگین مینگل سمیت گیارہ سو افراد پر درج مقدمے کو واپس نہ لینے کے خلاف پارٹی کارکنوں نے بلوچستان کی تین اہم شاہراہوں کو جمعرات کے روز بند کردیا

ان شاہراہوں میں کوئٹہ کراچی، کوئٹہ تفتان اور کوئٹہ جیکب آباد شاہراہ شامل تھے ۔

دوسری جانب بی این پی کے سربراہ ‎سردار اختر مینگل گزشتہ کئی روز سے اپنے بیٹے گورگین مینگل سمیت لوگوں کی بڑی تعداد کی گرفتاری پیش کرنے کے لیے ضلع خضدار کے علاقے وڈھ کی پولیس سٹیشن میں موجود ہیں۔
‎وڈھ میں پولیس اور لیویز فورس کے تھانوں میں چند روز قبل چار ایف آئی آر درج کیے گئے تھے جن میں گورگین مینگل سمیت 11سو افراد کو نامزد کیا گیا تھا۔

‎وڈھ کے تاجروں کی جانب سے ان کے خلاف کوئٹہ کراچی شاہراہ کو دو روز تک بند کرنے کے بعد وڈھ انتطامیہ نے ان سے مذاکرات کیا تھا اور تاجروں نے شاہراہ سے دھرنا ایف آئی آرز کو واپس لینے کی شرط پر ختم کیا تھا ‎لیکن مقررہ وقت پر ایف آئی آر واپس نہ لینے پر سردار اختر مینگل دو سو سے زائد افراد کے ہمراہ پولیس تھانہ گئے تھے تاکہ گرفتاری عمل میں لائی جائے۔

لیکن محکمہ داخلہ کی جانب سے تین ایف آئی آرز کو واپس لیا گیا تھا جبکہ چوتھی ایف آئی آر کو 24 گھنٹے میں واپس لینے کی یقین دہانی پر یہ لوگ تھانے سے چلے گئے تھے۔ تاہم 24 گھنٹے گزرنے کے باوجود ایف آئی آر واپس نہ ہونے پر سردار اختر مینگل گزشتہ سینیچر کی کو سہہ پہر تین بجے دوبارہ لوگوں کے ہمراہ گئے تھے اور اس وقت سے تاحال وہ تھانے میں ہیں۔