سوراب :لاپتہ افراد کے لواحقین کا دھرنا مذاکرات کے بعد ختم

68

چھ روز سے سوراب کے مقام پر بند کوئٹہ کراچی مرکزی شاہراہ و سی پیک روڈ مظاہرین سے مذاکرات کے بعد مکمل طور پر بحال ہوگئی۔

زہری سے جبری لاپتہ افراد کی لواحقین اور بلوچ یکجہتی کمیٹی کی گذشتہ چھ روز سے سوراب زیروپوائٹ کے مقام پر جاری دھرنا ختم، لواحقین سے مذاکرات کامیاب کوہٹہ کراچی مرکزی شاہراہ سوراب کے مقام سے تمام تر ٹریفک کے لیے مکمل طور پر بحال کر دیا گیا۔

اسی طرح حکام کی جانب سے سوراب میں گزشتہ 2 روز سے بند موبائل فون سروس بھی بحال کردیا گیا ہے۔

حکومت بلوچستان کی ہدایت کے تحت ڈپٹی کمشنر سوراب ذوالفقار علی کرار کی قیادت میں ضلعی انتظامیہ کی طرف سے مظاہرین سے طویل مذاکرات کے بعد مظاہرین نے اپنا دھرنا ختم کرتے ہوئے کراچی کوئٹہ آر سی ڈی روڈ کو ہر قسم کے ٹریفک کے لئے بحال کردیا ہے۔

واضح رہے کہ گذشتہ چھ روز سے زہری سے جبری گمشدگی کے شکار مجیب الرحمٰن ولد محمد انور، عتیق الرحمن ولد عبد قادر، محمد حیات ولد محمد عمر، حافظ سراج احمد ولد دین محمد، زاہد احمد ولد عبد الحمید، یاسر احمد ولد گل محمد، زکریا بلوچ ولد سعد اللّٰہ، نوید احمد بلوچ ولد عبد رشید، محمد شفیق بلوچ ولد محمد حیات، فضل بلوچ ولد غلام رزاق، نصر اللّٰہ بلوچ ولد محمد امین، شاہ استخان بلوچ ولد بدل خان کے لواحقین کی جانب سے دھرنا دیا گیا تھا۔

مظاہرین کا اس موقع پر کہنا تھا کہ وہ پاکستانی فورسز کے ہاتھوں اپنی جبری لاپتہ پیاروں کی بازیابی کے لئے دھرنا دئے ہوئے تھے حکام کی یقین دہانی پر ایک بار پھر دھرنا ختم کررہے ہیں، اگر مذاکرات پر عمل درآمد نہیں کیا جاتا تو ہم واپس احتجاج پر مجبور ہونگے اور اسکی ذمہ داری حکام پر عائد ہوگی۔

مزید برآں جبری گمشدگیوں کے خلاف اس وقت مستونگ اور قلات میں مزید دو مقامات پر لاپتہ افراد کے لواحقین کا دھرنا جاری ہے۔