قلات: جبری گمشدگیوں کے خلاف کوئٹہ ، کراچی مرکزی شاہراہ بند

92

قلات کے مقام پر کوئٹہ ،کراچی مرکزی شاہراہ بند کر دی گئی ہے ۔ واضح رہے کہ گزشتہ شب قلات سے تقریباً 36 کے قریب افراد کو پاکستانی فورسز نے گھر گھر تلاشی کے دوران گرفتار کر کے جبری لاپتہ کردیا جن کی گرفتاری اور جبری گمشدگی کے خلاف لاپتا افراد کی لواحقین نے کوئٹہ کراچی شاہراہ کو بلاک کر دیا۔

قلات سے لاپتہ کیے گئے افراد میں محمد اسحاق ،ولد حافظ غلام نبی، جمیل احمد ولد مولوی یاسین ،محمد حمزہ ولد عبدالواحد ،محراب ولد عبدالوحد ، مصباح الحق ولد عبدالجبار ، غلام اللہ ولد عبدالرشید ، غلام فارق ولد غلام نبی ، غلام فارق ، محمد مصطفیٰ ولد غلام حیدر ، مہر تر خان ولد غلام فاروق ، عبدل احمد ولد علی احمد ، ناصر احمد ولد علی احمد ،بالاچ خان ولد عطااللہ ، فراز احمد ولد فیض احمد ، ساجد والد فیص ، مہر طارق ولد جان محمد ، محمد بخش ولد جان محمد گاٹر خان والد داد کریم ، سمیر احمد ولد حاجی رمضان ، محمد اسماعیل ولد در محمد ،جمیل ولد ہدایت اللہ ، عصمت اللہ ولد غلام حیدر ،صدام ولد محمد عظیم ، علی دوست ولد اللہ بخش ، حاجی عبدالرحیم ولد علی محمد ،ذاکر ولد عبدالرحیم ، معیز ولد محمد اقبال ، مولوی منیر احمد ، سرفراز ولد منیر احمد ،نیک محمد ، احمد ولد حاجی محمد بخش ، نعیم ولد عبدالصمد ،اسد اللہ ولد عبدالحمید ،خلیل احمد اور واجد احمد ولد خلیل احمد شامل ہیں ۔ جنکی بحفاظت بازیابی کے لئے لواحقین نے دھرنے اور احتجاج کا آغاز کرتے ہوئے انکی بحفاظت بازیابی کا مطالبہ کیا ہے ۔

دوسری جانب سوراب میں لواحقین اور بلوچ یکجہتی کمیٹی جھالاوان ریجن کا دھرنا آج پانچویں روز بھی جاری ہے ۔

لواحقین نے کہاکہ ہم اعلیٰ حکام سے پُرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ جب تک ہمارے لاپتہ پیارے بازیاب نہیں ہو جاتے، ہمارا احتجاج جاری رہے گا۔ ہم جبری گمشدگیوں کے خلاف اپنی آواز بلند کرتے رہیں گے اور ہرگز خاموش نہیں بیٹھیں گے۔

انہوں نے کہاکہ یہ دھرنا چند خاندانوں تک محدود نہیں، بلکہ پورے بلوچ عوام کی مشترکہ آواز ہے۔ ہم تمام انسانی حقوق کے اداروں، سیاسی و سماجی تنظیموں، اور تمام حساس عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ ہمارے اس جائز احتجاج میں ہمارا ساتھ دیں اور مظلوموں کی آواز بلند کریں۔