بولان سبی شاہراہ پر ناکہ بندیوں، دشمن فورسز پر حملے اور سرکاری ہتھیاروں کو ضبط کرنے ذمہ داری قبول کرتے ہیں۔ بی ایل ایف

490

بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ 23 فروری کی شام بی ایل ایف کے سرمچاروں نے بولان، سبی شاہراہ کو آب گم گرین ہوٹل اور پیر غیب کراس کے مختلف مقامات پر ناکہ بندی کرکے گاڑیوں کی اسنیپ چیکنگ کی۔

انہوں نے کہا کہ سرمچاروں کو قومی آزادی کی عملی جدوجہد کے دوران حکمت عملی کے تحت مختلف محاذوں پر اپنا قومی فکری اور انقلابی کردار ادا کرنا ہوتا ہے۔ خاص طور پر شاہراہوں اور عوام کے درمیان اپنے قومی فرائض کی انجام دہی کے دوران، گوریلا جنگجوؤں کے لیے مسلمہ انقلابی اصولوں کی پاسداری اور تنظیمی نظم و ضبط کے پابند رہ کر انقلابی کردار ادا کرنا ایک مشکل مرحلہ ہوتا ہے۔ لیکن ایسے ہنگامی حالات میں بھی تنظیم اور عوام کے درمیان فکری ہم آہنگی کے رشتے کو برقرار رکھنا اور قومی آزادی کے سپاہیوں کے مطلوبہ ہدف حاصل کرنا ان کی سب سے بڑی کامیابی ہے۔

ترجمان نے کہا کہ گزشتہ شام بی ایل ایف کے سرمچاروں نے بولان میں شاہراہ کو چار مختلف مقامات پر بلاک کرکے اسنیپ چیکنگ کی۔ اس دوران ایک سیاسی جماعت کا ایم پی اے بھی وہاں گرز رہا تھا، سرمچاروں نے ان سے سرکاری اسلحہ ضبط کر لیا اور تنظیمی قواعد کے مطابق بحیثیت بلوچ اس کے ساتھ باوقار رویہ رکھا اور انہیں جانے دیا۔

انہوں نے کہا کہ اس ناکہ بندی کے دوران پاکستانی فورسز کی ایک پک اپ اور ایک بکتر بند گاڑی ناکہ بندی کے مقام پر پہنچے تو سرمچاروں نے ان پر شدید حملہ کیا اور بکتر بند گاڑی کو راکٹ لانچروں سے نشانہ بنایا جس سے بکتر بند گاڑی کے ایک حصے کو آگ لگ گئی اور متعدد فوجی اہلکار و زخمی ہوئے۔

ترجمان نے کہا کہ جواب میں دشمن کی فوج نے عام مسافر گاڑیوں پر فائرنگ کی اور اطلاعات کے مطابق دشمن کی فائرنگ سے ایک راہگیر جاں بحق اور متعدد زخمی ہوئے، تاہم لڑائی کے دوران اطراف کے علاقے میں دشمن فوج کی چوکیوں پر تعینات اہلکاروں نے بھی شدید فائرنگ کی اور مارٹر گولے داغے۔

انہوں نے کہا کہ شام 5 بجے سے رات 12 بجے تک بولان، سبی شاہراہ کو بلاک کرکے کنٹرول کرنے کے بعد مختلف یونٹس میں تقسیم سرمچار اپنے ٹھکانوں پر بحفاظت پہنچ گئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم پریس کے ذریعے بلوچ عوام اور ٹرانسپورٹ مالکان سے اپیل کرتے ہیں کہ ناکہ بندی کے دوران سرمچاروں کی حفاظت کو یقینی بنانے میں ان کا بھرپور ساتھ دیں اور ان کی ہدایات پر مکمل عمل کریں۔

ترجمان نے کہا کہ بی ایل ایف ان کاروائیوں کی زمہ داری قبول کرتی ہے اور بلوچستان کی آزادی تک اپنی سرزمین پر قابض افواج پر حملے جاری رکھے گی۔