چاغی، نوشکی ، تمپ: بلوچ نوجوانوں کی ٹارگٹ کلنگ کے خلاف احتجاج، بلوچ نسل کشی کی مذمت

36

اتوار کے روز بلوچ یکجہتی کمیٹی کی کال پر چاغی، نوشکی اور تمپ میں احتجاج کيیٔے گئے، جس میں عوام کی بڑی تعداد شریک تھی۔

تفصیلات کے مطابق تمپ گومازی میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کی جانب سے کریم بخش منظور اور معراج ولد عبدالخالق کے قتل کے خلاف ایک بڑی احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ اس ریلی میں خواتین، بچوں اور بزرگوں سمیت بڑی تعداد میں مقامی افراد شریک تھے۔

ریلی کے شرکاء نے مختلف گلیوں اور سڑکوں پر مارچ کرتے ہوئے شدید نعرے بازی کی اور قاتلوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین نے گومازی ہسپتال کے سامنے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ آئے روز کے ایسے واقعات نے عوام میں خوف و ہراس پیدا کر دیا ہے اور حکومت و متعلقہ ادارے اس مسئلے پر خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔

مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گومازی سمیت بلوچستان بھر میں قتل و غارت کے واقعات میں اضافہ تشویشناک ہے اور اگر قاتلوں کو فوری طور پر گرفتار نہ کیا گیا تو احتجاج مزید شدت اختیار کر سکتا ہے۔

مظاہرین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ انصاف کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے اور علاقے میں امن و امان قائم رکھنے کے لیے مؤثر اقدامات کیے جائیں۔ اس موقع پر بی وائی سی کے رہنماؤں نے اعلان کیا کہ اگر ان کے مطالبات پورے نہ ہوئے تو احتجاج کا دائرہ مزید وسیع کیا جائے گا۔

اسی طرح نوشکی اور چاغی میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کی اپیل پر لوگوں کی بڑی تعداد نے سڑکوں پر نکل کر بلوچ نسل کشی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے حالیہ بلوچ نوجوانوں کی ٹارگٹ کلنگ کو ریاستی جبر کا تسلسل قرار دیتے ہوئے کہاکہ ریاست اپنے مسلح جتھوں کے ذریعے بلوچوں کی نسل کشی کررہا ہے ۔

انہوں نے کہاکہ بلوچ قوم اس جبر کے خلاف متحد ہوکر آواز اٹھائے ، ریاست خوف ہراس پھیلانے کیلئے ظالمانہ طریقوں سے نہتے بلوچوں کو قتل کررہا ہے ۔