جرمنی میں افغان شہری نے ہجوم پر گاڑی چڑھا دی، 28 افراد زخمی

86

جرمنی کے شہر میونخ میں ایک افغان شہری نے ٹریڈ یونین کی ایک ریلی میں شریک افراد پر گاڑی چڑھا دی، جس کے نتیجے میں کم از کم 28 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

پولیس کا کہنا ہے کہ گاڑی کا ڈرائیور 24 سالہ افغان پناہ گزین ہے، جو چوری اور منشیات کے جرائم میں ملوث رہا ہے اور اسے گرفتار بھی کر لیا گیا ہے۔

پولیس کے مطابق انھوں نے مشتبہ شخص کی گاڑی پر اس وقت گولی چلائی جب اُس نے تیز رفتاری سے لوگوں کو ٹکر ماری۔

اطلاعات ہیں کہ اس گاڑی میں دو افراد سوار تھے تاہم پولیس کی جانب سے دوسرے شخص کی تفصیلات سے متعلق کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔

پولیس کی جانب سے فراہم کی جانے والی ابتدائی تفصیلات کے مطابق اس واقعے میں کم از کم 28 افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں سے کچھ کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔

یہ واقعہ آبادی کے لحاظ سے جرمنی کے تیسرے سب سے بڑے شہر میونخ کے علاقے سیڈلسٹراس میں پیش آیا۔

جرمن چانسلر اولاف شولز کا کہنا ہے کہ ’میونخ میں گرفتار ہونے والے مشتبہ افغان شخص کو سزا ملنی چاہیے اور اسے ملک سے نکال دیا جانا چاہیے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق جرمن چانسلر شولز کا مزید کہنا تھا کہ ’اس مجرم کو کسی بھی قسم کی نرمی کی امید نہیں کرنی چاہیے۔ انھیں سزا ملنی چاہیے اور انھیں ملک چھوڑنا چاہیے۔

واضح رہے کہ میونخ میں جمعرات کے روز یہ واقعہ ایک ایسے وقت میں پیش آیا کہ جب میونخ، سکیورٹی کانفرنس کی میزبانی کی تیاری کر رہا ہے جس میں دنیا بھر کے رہنما شرکت کر رہے ہیں۔

اس کانفرنس میں شرکت کے لیے جمعرات کے روز ہی امریکی نائب صدر جے ڈی وینس میونخ پہنچے ہیں جہاں توقع کی جا رہی ہے کہ وہ یوکرین جنگ پر تبادلہ خیال کریں گے۔