آسمہ جتک کا اغوا ریاست سردار اور ڈیتھ اسکواڈ کا گڑ جوڑ ہے۔ بی ایس او آزاد

60

‏بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن آزاد کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ بلوچستان میں اس وقت ریاست بلوچ سماجی چہرے کو اپنے پالے ہوئے ڈیتھ اسکواڈ اور سرداروں کے ذریعے کچلنے پر تلا ہوا ہے جس پر کام کرتے ہوئے ریاست نے ڈیتھ اسکواڈز کے اہلکاروں کو مکمل چھوٹ دی رکھی ہے۔

ترجمان کے بیان کے مطابق ان ڈیتھ اسکواڈ کے پیچھے ریاست کے وہ نام نہاد سردار موجود ہیں جن کی حیثیت بلوچ سماج میں براہ نام رہ گئی ہے اور ریاست کی مدت سے اپنی طاقت کو عوام کے خلاف استعمال کر رہی ہیں۔

انہوں نے کہا بلوچستان میں ڈیتھ اسکواڈز اور سردار دو ایسے سوشل فورس ہیں جنہیں ریاست نے بلوچ سماج کو اندر سے کھوکھلا رکھنے کیلئے پالا ہوا ہے۔ گوکہ اس حقیقت سے کوئی انکار نہیں کر سکتا کہ اس وقت جتنے بھی سردار اپنی ناکام نظام کو جاری رکھے ہوئے ہیں ان کے پیچھے بلوچ عوام نہیں بلکہ فوج ہے اور فوج انہی کی مدت سے بلوچ سماج کے اندر شعوری، فکری اور علمی ترقی کو روکنا چاہتی ہے۔ دشمن نے بلوچ سماج کے اندر کئی ایسے سماجی طاقت بنائے ہیں جن کا کام کچھ لالچ کے مد میں دشمن کی مخبری، دلالی اور دشمن کیلئے بلوچستان کے حالات کو سازگار بنانا اور بلوچ قومی تحریک کو کاؤنٹر کرنا شامل ہے۔ بلوچ دشمن کے پالے ہوئے ان نام نہاد سماجی فورسز کو مکمل طور پر مسترد کرتی ہے، بلوچستان میں سرداریت محض دشمن کے ایما پر اس وقت قائم ہے اور بلوچ قوم کو ان سماجی قوتوں کے خلاف مزاحمت کا رویہ اپنانے کی ضرورت ہے تاکہ عوام پر ان کا نام نہاد دبدبا کمزور کیا جائے۔

‏بی ایس او آزاد ترجمان نے اپنے بیان میں کہا بلوچستان میں دشمن نے کئی ایسے فرسودہ سوشل فورسز کی تشکیل کی ہے جن کا براہ کام یا زمہ داری تحریک کو کاؤنٹر کرنا، سماج میں گندگی پھیلانا، بلوچ سماج کو اندر سے کھوکھلا کرنا، اور ان پر اپنا دبدبا قائم کرنا ہے۔ اس وقت بلوچستان میں سرداروں کو طاقت، فوجی اسلحہ اور دیگر ساز و سامان سے نوازہ گیا ہے جن کی زمہ داری بھی یہی دی گئی ہے کہ وہ دشمن کیلئے کام کرتے ہوئے بلوچ سماج دشمن سرگرمیوں کا حصہ بنیں اور دشمن کیلئے سماج کے اندر داخلے کی گنجائش پیدا کی جائے۔

انہوں نے کہا آسمہ جتک سردار ثناہ اللہ زہری اور ظہور احمد کی ملی بھگت ہے اور دونوں ریاست کے پالے ہوئے وہ قوت ہیں جن کی زمہ داری بلوچ دشمنی ہے بلوچستان میں اس وقت دشمن ڈیتھ اسکواڈز کے ذریعے عوام کی عزت و ناموس کو پامال کرتے ہوئے گھروں کی تقدس کو پامال کرنے، لوگوں کو قتل کرنے، بلوچوں کو ان کے گھروں سے بےدخل کرنے اور دیگر سنگین قسم کے جرائم میں ملوث ہیں۔

انہوں نے کہا ریاست سرداروں کے ذریعے کئی علاقوں میں ڈیتھ اسکواڈز کے کیمپ قائم کر چکا ہے اور انہیں مکمل قابض کی طرف سے سہولت دی جا رہی ہے تاکہ وہ ظلم وور جبر کا بازار مزید گرم رکھ سکیں۔

‏ترجمان نے کہا آخر میں بلوچ عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ ان نام نہاد سرداروں، ڈیتھ اسکواڈز اور ان کے گاڈ پادر قابض ریاست کے خلاف شدید مزاحمت کا راستہ اپناتے ہوئے بھرپور آواز اٹھائیں اور ان مکروہ چہروں کو بلوچ عوام کے اندر بےنقاب کریں اور سرداری کے نام پر قائم ان جرائم پیشہ افراد کے گروہوں کو بھی مکمل مسترد کرتے ہوئے بلوچستان میں دشمن کے مضبوط ہاتھوں کو کمزور کیا جائے۔ آسمہ جتک سے پہلے بھی ان نام نہاد پالے ہوئے ڈیتھ اسکواڈز گینگ اور ان کے پیچھے کالے بھیڑھے جو سرداری کے نام پر بلوچ دشمنی کا کام سرانجام دے رہے ہیں نے بلوچ ماؤں اور بہنوں کو اغوا کرتے ہوئے ان کی جبری شادی جیسے گھناؤنے سرگرمیاں انجام دے چکی ہیں۔ بلوچ قوم کو ان کے خلاف سخت مزاحمتی رویہ اپنانا چاہیے۔