بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں پاکستانی فورسز کے ہاتھوں جبری لاپتہ ہونے والے مسلم بلوچ کی بازیابی کے لیے خاندان کی جانب سے ریلی نکالی گئی اور احتجاج کیا گیا ۔ ریلی میں خواتین اور بچوں کے علاوہ نوجوانوں کی بڑی تعداد شریک تھی جو جبری گمشدگیوں کے خلاف نعرے بازی کررہے تھے۔
لواحقین نے بتایا کہ مسلم ولد احمد علی کو 10 دسمبر 2024 کو شمبے اسماعیل، گوادر میں ان کے گھر سے پاکستانی فورسز نے حراست میں لے کر جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا تھا۔ وہ تاحال لاپتہ ہیں۔
ان کے خاندان نے ان کی فوری بازیابی کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ مسلم بلوچ سمیت کسی بھی فرد نے ریاست کے نظر میں کوئی جرم کیا ہے تو انہیں قانون کے تحت عدالتوں میں پیش کیا جائے ، لیکن ریاست کی رویہ سے صاف ظاہر ہے کہ جبری گمشدہ افراد بلوچ ہونے کے پاداش میں پابند سلاسل ہیں جنہیں ریاست منظر عام میں لانے کے بجائے سالوں گمشدہ رکھ کر تشدد کرتا ہے ۔
ریلی کے شرکاء نے کہاکہ جبری گمشدگیوں کا سلسلہ بند کرکے بلوچ ماؤں کو ذہنی اذیت سے نجات دلائی جائے ۔