وسیم ملنگ کو جمعہ کی شب 8 پاکستانی فورسز نے گھر سے سوتے وقت لاپتہ کردیا۔ اہلخانہ کی پریس کانفرنس

59

تربت کے علاقے آپسر مولد ریک کے رہائشی صائمہ ملنگ نے رشتہ دار خواتین کے ہمراہ تربت پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ان کے بھائی وسیم ملنگ کو جمعہ کی شب 8 گاڑیوں پر مشتمل اہلکاروں نے گھر سے سوتے وقت اٹھاکر لاپتہ کردیا۔

اہلکاروں میں سے کچھ سیاہ لباس اور بعض سادہ لباس میں تھے۔ انہوں نے چھاپے کے وقت عورتوں اور بچوں پر تشدد اور ان کے موبائل فون سمیت دیگر سامان زبردستی چھین کر لے گئے جب کہ اس دوران عورتوں پر تشدد کیا گیا اور بوڑھے والد کو اذیت دی گئی۔

انہوں نے کہا کہ وہ اردو اور ان میں سے کچھ بلوچی بول رہے تھے، ان کے پاس لمبے بالوں والے ایک شخص کی تصویر تھی جنہیں دکھا کر ہمیں ان کے بارے میں پوچھا گیا۔ انہوں نے ہمیں گھر میں بند کرکے دروازہ بند کیا جب کہ والد اور چھوٹے بھائی کو باہر سردی میں بٹھایا اور انہیں کچھ نہ کرنے کی دھمکی دی۔

انہوں نے کہا کہ وسیم ہمارے گھر کا واحد کفیل تھا جو زمیاد گاڑی پر بارڈر جاکر کاروبار کرتا تھا۔ اگر وہ مشکوک تھا یا ان کا کسی سرگرمی میں حصہ تھا تو وہ کیسے گھر پر موجود تھا جب انہیں اٹھاکر لاپتہ کیا گیا تو وہ اسی وقت بارڈر سے آکر کھانے کے بعد سو گیا تھا۔

انہوں نے آل پارٹیز کیچ، انجمن تاجران اور سول سوسائٹی سے اپیل کی کہ وہ ہماری آواز بن کر وسیم ملنگ کو بازیاب کرانے میں ہماری مدد کریں تاکہ وہ صحیح سلامت بازیاب ہوکر گھر پہنچ جائیں۔