اجماعت اسلامی بلوچستان کے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ جماعت مستونگ کے حافظ خالد الرحمٰن شاہوانی کے کزن حافظ عبد الحمید اور ان کے خاندان کے فرد حافظ فرحان کو گزشتہ دو ماہ سے جبری طور پر لاپتہ کیا گیا ہے۔ اس غیر آئینی اور غیر انسانی حرکت پر سیکورٹی ادارے مجرمانہ خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔ یہ ظلم کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے کہاکہ ہم واضح کرتے ہیں کہ اگر چند دنوں کے اندر حافظ عبد الحمید اور حافظ فرحان کو بازیاب نہ کیا گیا تو قومی سطح پر سخت اقدامات کیے جائیں گے۔
انہوں نے کہاکہ ہم قومی شاہراہوں کو بلاک کرنے اور وسیع پیمانے پر احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان کرتے ہیں، جس کے لیے تمام قانونی، آئینی اور سیاسی محاذ کھول دیے جائیں گے۔ اگر ریاستی ادارے اپنے آئینی دائرہ کار میں رہنے کے بجائے شہریوں کو غیر قانونی طور پر غائب کریں گے تو عوام خاموش نہیں بیٹھے گی۔
مزید کہاکہ یہ واضح رہے کہ ہم اس غیر انسانی رویے کے ذمہ داروں کے خلاف عدالتوں میں مقدمات دائر کرنے کے ساتھ انسانی حقوق کے اداروں اور تمام سیاسی جماعتوں کو بھی اس ظلم سے آگاہ کریں گے۔ حکومت اور سیکورٹی ادارے نوٹ کر لیں کہ جبری گمشدگیاں ختم نہ کی گئیں تو یہ احتجاج صرف بلوچستان تک محدود نہیں رہے گا بلکہ پورے ملک میں پھیل جائے گا۔
لہٰذا، ہم تمام اداروں سے اپیل کرتے ہیں فوراً کارروائی کرتے ہوئے حافظ عبد الحمید ، اور حافظ فرحان سمیت تمام لاپتہ افراد کو بازیاب کر کے ان کے اہلخانہ کو سکون فراہم کیا جائے۔ ورنہ ہم سخت سے سخت احتجاج کا اعلان کرینگے۔