زہری: جبری گمشدگیوں کے خلاف زہری کراس احتجاجاً بند، بازار میں شٹرڈاؤن ہڑتال

218

ضلع خضدار کے تحصیل زہری کے مختلف علاقوں میں گذشتہ شب پاکستانی فورسز کے چھاپوں اور متعدد افراد کی جبری گمشدگیوں کے خلاف زہری بازار میں شٹرڈاؤن ہڑتال کی جارہی ہے جب کہ تھانے کے سامنے دھرنا بھی دیا جا رہا ہے، اس کے علاوہ انجیرہ کراس پر مرکزی شاہراہ کو بھی بند کر دی گئی ہے ۔

مرکزی شاہراہ پر احتجاج کرنے والوں میں خواتین کی بڑی تعداد موجود ہے اس کے علاوہ اطلاعات ہیں کہ سوراب کراس پر بھی سی پیک شاہراہ احتجاجاً بند کردی گئی ہے۔

مظاہرین کا کہنا ہے کہ پاکستانی فورسز نے خالد ولد عبدالصمد ،شبیر ولد علی اکبر ، زبیر ولد محمد اسحاق ،فیض ولد علی اکبر ،عمران ولد اکبر ، بلال ولد علی ، اکبر نادر ولد سرور ،جہانزیب ولدعبدلاخالق لوٹانی ،فردین ولد کریم
فہد علی اکبر کو حراست میں لے کر لاپتہ کردیا ہے ۔

مظاہرین نے تمام افراد کی رہائی تک احتجاج کو جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

جبکہ بلوچ یکجہتی کمیٹی سوراب نے کہا کہ زہری سے بڑی تعداد میں لوگوں کو جبراً گمشدہ کیا گیا ہے۔ جس کی وجہ سے عوام اور انکے فیملیوں کی جانب سے زہری میں شٹر ڈاؤن ہڑتال اور کوئٹہ ٹو کراچی سوراب کے قریب سی پیک شاہراہ بلاک کرکے دھرنا دیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہاکہ لاپتہ افراد کا مسئلہ دن بدن سنگین ہوتا جا رہا ہے ۔ ہم انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے اپنا کردار ادا کریں اور اس سنگین مسئلے کو عالمی سطح پر اجاگر کریں۔
ہم متاثرہ خاندانوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں ان کی جدوجہد میں ہر ممکن تعاون کرینگے ۔

ترجمان نے کہاکہ سوراب کے غیور عوام سے اپیل کرتے ہے کے وہ لاپتہ افراد کے فیملیز کا ساتھ دیکر یکجہتی کا اظہار کریں۔