جبری لاپتہ زمان جان اور ابوالحسن کی لواحقین کی طرف سے بدھ کو سی پیک شاہراہ ایم ایٹ پر دھرنا دوسرے روز بھی جاری ہے جس میں خواتین بچوں اور مردوں نے شاہراہ کو ٹریفک کے لیے بند کررکھا ہے۔
گذشتہ شب ضلعی انتظامیہ کے ساتھ مزاکرات کے دو راؤنڈ ناکام ہوئے اور فیملی نے شاہراہ کھولنے سے انکار کردیا۔ دھرنا منتظمین کے مطابق منگل کی شام گئے رسالدار میجر لیویز فورس نے دھرنا گاہ میں مزاکرات کی کوشش کی تاہم وہ کامیاب نہ ہوسکے اس کے بعد رات کو اسسٹنٹ کمشنر تربت نے ہوشاپ زیرو پوائنٹ پر دھرنا کے منتظمین کے پاس جاکر ان سے بات چیت کی اور انہیں دھرنا ختم اور شاہراہ کھول کر واپس جانے کی مشروط پیشکش کرتے ہوئے دو دنوں میں لاپتہ زمان جان اور ابوالحسن کی بازیابی کی یقین دہانی کرائی تاہم یہ مزاکرات بھی کامیاب نہیں ہوئے۔
یاد رہے کہ زمان جان، الطاف اور ابوالحسن کو کچھ دن قبل تربت سے لاپتہ کیا گیا ، جس کا الزام ان کے اہل خانہ نے ایک پریس کانفرنس کے دوران ڈسٹرکٹ کونسل کے چیئرمین ہوتمان پر لگایا اور کہا تھا کہ ان نوجوانوں کو اپنے گھر بلاکر بعدازاں پاکستانی اداروں کے حوالے کیا گیا ۔
انہوں نے انتظامیہ کو منگل تک ان نوجوانوں کی بازیابی کے لیے مہلت دی تھی جس کے بعد الطاف بازیاب ہوئے تاہم زمان جان اور ابوالحسن ابھی تک لاپتہ ہیں۔