کریمہ بلوچ کی جدوجہد نہ صرف بلوچستان بلکہ دنیا بھر میں مظلوم عوام کے لیے مشعل راہ ہے۔ آواران سیمینار مقررین

84

بلوچ وومن فورم کے زیر اہتمام بانک کریمہ بلوچ کی چوتھی برسی کے موقع پر ایک تعزیتی ریفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ اس تقریب میں خواتین کارکنان سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

مقررین نے بانک کریمہ بلوچ کی زندگی، ان کی تعلیمات، جدوجہد اور قربانیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے ان کے کردار کو خراج تحسین پیش کیا۔

مقررین نے کہاکہ شہید کریمہ بلوچ، جو بی ایس او آزاد کی پہلی خاتون چیئرپرسن رہ چکی ہیں، انہوں نے اپنی جدوجہد کے ذریعے بلوچ خواتین کو آواز دی اور انسانی حقوق کے لیے انتھک محنت کی۔

تعزیتی ریفرنس میں مقررین نے کہا کہ شہید کریمہ بلوچ کی جدوجہد نہ صرف بلوچستان بلکہ دنیا بھر میں مظلوم عوام کے لیے مشعل راہ ہے۔ ان کی قربانیاں ہمیں حقوق کے لیے جدوجہد کی اہمیت کا درس دیتی ہیں۔

یاد رہے کہ بانک کریمہ بلوچ 2016 میں کینیڈا منتقل ہوئیں، جہاں وہ جلاوطنی کے دوران انسانی حقوق کے لیے سرگرم رہیں۔ 2020 میں ان کی پراسرار موت نے انسانی حقوق کے حلقوں میں ایک بڑی بحث کو جنم دیا۔

ریفرنس کے آخر میں شرکاء نے شہید کریمہ بلوچ کی جدوجہد کو جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔