پاکستانی فورسز کی کارروائی کے بعد ہفتے کی شام تین افراد کی لاشیں پنجگور کے سرکاری اسپتال منتقل کی گئیں، یہ لاشیں مبینہ طور پر پاکستانی فورسز کے ساتھ جھڑپ میں جانبحق ہونے والے افراد کی بتائی جارہی ہیں۔
اسپتال ذرائع کے مطابق، لاشوں میں سے ایک کی شناخت ذاکر ولد عبدالرزاق، ساکن پسنی ضلع گوادر کے طور پر کی گئی ہے، جبکہ دیگر دو افراد کی شناخت تاحال نہیں ہو سکی ہے۔
پاکستانی فوج کے ترجمان ادارے آئی ایس پی آر نے گذشتہ روز پنجگور اور بلوچستان کے دیگر علاقوں میں آپریشن کے دوران دس عسکریت پسندوں کو مارنے کا دعویٰ کیا تھا، لیکن مارے جانے والوں کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔
مقامی ذرائع کے مطابق، ہفتے کے روز پنجگور کے پہاڑی علاقوں میں دھماکوں کی آوازیں سنائی دیں، جن سے فضائی حملے کا شبہ پیدا ہوا۔
یہ واضح نہیں ہو سکا کہ یہ دھماکے زمینی کارروائی کا نتیجہ تھے یا فضائی حملے کا۔
یاد رہے کہ پنجگور کے مذکورہ علاقے میں پاکستانی فورسز پہلے بھی فضائی آپریشن کر چکی ہیں، جبکہ ایران کی جانب سے بھی اس علاقے میں فضائی حملہ کیا گیا تھا۔
پاکستانی فورسز کے دعوے کے مطابق گذشتہ روز حملے میں بلوچ آزادی پسندوں کو نشانہ بنایا گیا، تاہم ان آزادی پسند گروپوں کی جانب سے اس حوالے سے کوئی مؤقف سامنے نہیں آیا ہے۔