بلوچستان: مزید تین افراد لاپتہ، تین بازیاب

144

بلوچستان کے ضلع مستونگ اور تربت سے مزید تین افراد کی جبری گمشدگی کے واقعات رپورٹ ہوئے ہیں ۔

تفصلات کے مطابق کیچ کے مرکزی شہر تربت سے پاکستانی فورسز نے مزید ایک نوجوان کو لاپتہ کردیا ہے ۔ لواحقین نے بتایا کہ شاہ جان ولد برکت علی کو رات ایک بجے پاکستانی فورسز نے انکے گھر سری کہن سے لاپتہ کردیا ہے ۔

لواحقین نے نوجوان کی بحفاظت بازیابی کا مطالبہ کیا ہے ۔

دریں اثنا ضلع مستونگ کے تحصیل دشت کے علاقے سے پاکستانی فورسز نے سمیع کرد ولد در محمد نامی نوجوان کو کو انکے چچازاد بھائی کے ساتھ حراست میں لیکر جبری لاپتہ کردیا جو تاحال لاپتہ ہیں ۔

بلوچ وائس فار مسنگ پرسنز نے اپنے سوشل میڈیا ایکس پر لکھا ہے کہ خاندانی ذرایع نے تصدیق کی ہے کہ سمیع کرد ولد درمحمد کو فورسز نے گزشتہ ماہ 9 نومبر کو انکے چچا زاد بھائی کے ہمراہ حراست میں لیا تھا تب سے لاپتہ ہیں ۔

جبکہ قلات سے 8 اور 9 دسمبر کی درمیانی رات کو پاکستانی فورسز کے ہاتھوں کلی زکریازئی منگچر سے جبری لاپتہ تین بھائی محبوب علی، ارشاد احمد اور مرید احمد بازیاب ہو گئے ہیں ۔

یاد رہے کہ انکے جبری گمشدکی کے خلاف لواحقین نے گزشہ دو روز تک کوئٹہ کراچی شاہراہ کو منگچر کے مقام پر احتجاجاً بند کردیا ۔ انتظامیہ کے ساتھ مذاکرات اور یقین دہانی کے بعد احتجاج مؤخر کردیا گیا اور آج انہیں بازیاب کیا گیا۔