بلوچ وائس فار جسٹس نے دلجان بلوچ کی بازیابی اور ان کے خاندان سے یکجہتی کے اظہار کے لیے یکم دسمبر بروز اتوار رات 8 بجے سے رات 12 بجے تک سوشل میڈیا پلیٹ فارم “ایکس” پر ایک مہم چلانے کا اعلان کیا ہے۔ اس مہم کا مقصد دلجان بلوچ کی جبری گمشدگی کے خلاف آواز بلند کرنا اور ان کے خاندان کو انصاف کی فراہمی کی جدوجہد میں تقویت دینا ہے۔
بلوچ وائس فار جسٹس نے تمام انسان دوست افراد، صحافتی حلقوں، اور سماجی کارکنان سے اپیل کی ہے کہ وہ اس مہم کا حصہ بنیں اور گزشتہ 12 روز سے احتجاج پر بیٹھے دلجان بلوچ کے خاندان کے ساتھ اظہار یکجہتی کریں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ دلجان بلوچ کا تعلق آواران سے ہے، اور انہیں 12 جون 2024 کو ان کے گھر سے جبری طور پر لاپتہ کیا گیا۔ ان کے خاندان نے ان کی بازیابی کے لیے مختلف احتجاجی اقدامات کیے، جن میں 3 اکتوبر 2024 کو ڈپٹی کمشنر آواران کے دفتر کے سامنے دھرنا دینا شامل ہے۔ یہ دھرنا چار روز تک جاری رہا، جس کے بعد 6 اکتوبر کو ڈی سی آواران اور مقامی انتظامیہ نے خاندان سے مذاکرات کیے اور 10 دن میں مسئلہ حل کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
تاہم، مہلت گزر جانے کے باوجود دلجان بلوچ کے بارے میں کوئی معلومات فراہم نہیں کی گئی، جس پر خاندان نے 18 نومبر کو دوبارہ ڈی سی آفس کے سامنے دھرنا دیا اور آواران-کراچی شاہراہ کو مختلف مقامات سے ٹریفک کے لیے بند کیا۔ اس دوران ایک بار پھر مذاکرات کیے گئے، لیکن کوئی مثبت پیشرفت نہ ہو سکی۔
حالیہ دنوں میں دھرنے کے شرکاء کو ہراساں کرنے کی اطلاعات سامنے آئی ہیں، اور 30 نومبر کو دلجان بلوچ کی بہن نے تادم مرگ بھوک ہڑتال کا اعلان کر دیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ بلوچ وائس فار جسٹس دلجان بلوچ کی بازیابی اور ان کے خاندان کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتی ہیں۔ یہ مہم جبری گمشدگی کے متاثرین کے حق میں عوامی شعور اجاگر کرنے کا ایک اقدام ہے۔ ہم تمام انسان دوست افراد سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس مہم کا حصہ بنیں اور مظلوموں کی آواز بنیں۔