نوشکی: مسلح افراد کی شاہراہ پر ناکہ بندی، لیویز اسلحہ ضبط، تعمیراتی کمپنی کے اہلکار زیر حراست

1100

نوشکی میں مرکزی شاہراہ پر مسلح افراد کی ناکہ بندی، لیویز چوکی پر قبضہ و اسلحہ ضبط، تعمیراتی کمپنی کے اہلکار گرفتار

بلوچستان کے ضلع نوشکی میں بلوچ آزادی پسندوں نے گذشتہ شب زرین جنگل کے مقام پر ناکہ بندی کی اور اس دوران لیویز فورس کے چوکی کو اپنے قبضے میں لیا۔

علاقائی ذرائع کے مطابق ناکہ بندی کئی گھنٹوں تک جاری رہی جہاں آنے جانے والی گاڑیوں کی چیکنگ کی گئی۔

ذرائع کے مطابق مسلح افراد نے لیویز فورسز کا اسلحہ و دیگر فوجی سامان اپنی تحویل لے لیا۔

دریں اثناء تعمیراتی کمپنی کے پانچ اہلکاروں کو بھی حراست میں لیکر مسلح افراد اپنے ہمراہ لے گئے۔

حکام نے تاحال اس حوالے سے کوئی تفصیلات فراہم نہیں کی ہے۔

رواں سال بلوچستان بھر میں بلوچ آزادی پسندوں کی جانب سے متعدد دفعہ مرکزی شاہراہوں پر ناکہ بندی کی گئی ہے۔

رواں سال بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے نوشکی میں اسی نوعیت کی ایک کاروائی میں شہر کے قریب مرکزی شاہراہ پر ناکہ بندی کرکے بسوں میں سفر کرنے والے 9 افراد کو شناخت کے بعد ہلاک کردیا تھا۔

بی ایل اے ترجمان جیئند بلوچ کا کہنا تھا کہ مذکورہ افراد پاکستانی خفیہ اداروں کے اہلکار تھے جنہیں خفیہ اطلاعات پر کاروائی میں ہلاک کیا گیا۔

25 و 26 اگست کو بلوچ لبریشن آرمی کے آپریشن ھیروف کے وقت بھی نوشکی میں مختلف مقامات پر مرکزی شاہراہوں پر ناکہ بندی کرکے گاڑیوں کی تلاش سمیت فورسز کا اسلحہ قبضے میں لیا گیا جبکہ ریلوے ٹریکس کو دھماکوں میں تباہ کیا گیا۔

دو روز قبل بارکھان میں بلوچ آزادی پسندوں نے شاہراہ پر ناکہ بندی کرکے گاڑیوں کی تلاشی کی۔ بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو بتایا کہ بغاؤ کے روڈ پر چند بلوچ دشمن عناصر کے سفر کی اطلاع تنظیم کے انٹیلی جنس ونگ کو ملی تھی جس پر بلوچستان لبریشن فرنٹ کے سرمچاروں نے ونگاٹک کے مقام شاہراہ پر ناکہ بندی کرکے آنے جانے والے تمام گاڑیوں کی تلاشی لی۔

اسی طرح بلوچ آزادی پسندوں کے اتحاد بلوچ راجی آجوئی سنگر (براس) نے 13 نومبر کو بلوچستان بھر میں متعدد کاروائی کی اس دوران چھ مقامات پر مرکزی شاہراہوں پر ناکہ بندی کی گئی۔

نوشکی میں ہونے والے کاروائی کی ذمہ داری تاحال کسی تنظیم نے قبول نہیں کی ہے۔