کوئٹہ: بی ایل اے رکن کی لاش شدید عوامی احتجاج کے بعد لواحقین کے حوالے

650

کوئٹہ کے سول اسپتال میں موجود شاہ زیب ساتکزئی کی لاش شدید عوامی احتجاج کے بعد ان کے لواحقین کے حوالے کردی گئی۔

اسپتال حکام نے ابتدا میں سی ٹی ڈی کے دباؤ پر لاش دینے سے انکار کر دیا تھا، تاہم شہریوں کی بڑی تعداد کے اسپتال کے باہر جمع ہونے اور شدید احتجاج کے بعد حکام نے لاش لواحقین کے حوالے کردی ہے۔

واضح رہے کہ کوئٹہ کے رہائشی شاہ زیب ساتکزئی گذشتہ دنوں قلات میں پاکستانی فورسز کے کیمپ پر حملے کے دوران جھڑپوں میں جانبحق ہوئے تھے، جس کے بعد حکام نے ان کی لاش اپنی تحویل میں لے لی تھی۔

بی ایل اے ترجمان جیئند بلوچ نے بیان میں بتایا کہ شاہ زیب ساتکزئی عرف گُرک بی ایل اے کے خصوصی دستے فتح اسکواڈ کے رکن تھے۔

شاہ زیب کی ہمشیرہ نے گذشتہ روز سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو پیغام جاری کرتے ہوئے حکام کی جانب سے لاش کی حوالگی سے انکار اور غیر انسانی رویے پر گفتگو کی تھی۔

انہوں نے بتایا کہ جب وہ اپنے بھائی کی لاش وصول کرنے کے لیے سول اسپتال پہنچیں تو اسپتال انتظامیہ نے انہیں سی ٹی ڈی حکام کے پاس جانے کا کہا، جہاں انہیں مقامی عدالت سے رجوع کرنے کا مشورہ دیا گیا، لیکن اس کے باوجود حکام نے لاش کی حوالگی سے انکار کیا۔

شاہ زیب بلوچ کی ہمشیرہ نے اس دوران شہریوں سے بھائی لاش وصولی میں مدد کی درخواست کی۔

شاہ زیب بلوچ کے ہمشیرہ کی درخواست پر آج صبح کوئٹہ کے سول اسپتال کے باہر بڑی تعداد میں شہری، جن میں خواتین اور نوجوان بھی شامل تھے، احتجاج کے لیے جمع ہو گئے۔ دھرنے اور شدید احتجاج کے بعد حکام نے بالآخر لاش لواحقین کے حوالے کردی ہے۔

میت وصول کرنے کے بعد لواحقین اور شہریوں نے میت کو کوئٹہ کے ڈغاری کے علاقے میں منتقل کر دیا ہے، جہاں کل صبح شاہ زیب کی نماز جنازہ ادا کی جائے گی۔