ضلع کیچ کے علاقے مند مھیر میں پاکستانی فوج کے گھروں پر قبضے کے خلاف دھرنا جاری، بلوچ وومن فورم کی سیمینار کا انعقاد
بلوچستان کے ضلع کیچ کے علاقے مند مھیر میں پاکستانی فوج کی جانب سے گھروں پر قبضے کے خلاف جاری دھرنا آج گیارھویں روز میں داخل ہوگیا متاثرین کا کہنا ہے کہ فرنٹیئر کور (ایف سی) نے گزشتہ پانچ سال سے ان کے گھروں پر قبضہ کرکے پہاڑی چوٹی پر چوکیاں قائم کر رکھی ہیں، جس سے مقامی آبادی کو مسلسل عدم تحفظ کا سامنا ہے۔
دھرنے کے مقام پر بلوچ وومن فورم کے زیر اہتمام آج ایک سیمینار منعقد ہوا جس کا عنوان “ریاستی جبر اور عوام کی ذمہ داری” تھا۔
سیمینار میں بلوچ ویمن فورم کے ڈاکٹر شلی بلوچ سمیت دیگر مقررین نے شرکاء سے خطاب کیا اور بڑی تعداد میں لوگوں نے سیمینار میں شرکت کرکے اپنی یکجہتی کا اظہار کیا۔
مند مظاہرین نے الزام عائد کیا ہے کہ جب وہ بلوچستان سے بیرون ملک روزگار کی غرض سے گئے تو ان کی غیر موجودگی میں پاکستانی فورسز نے ان کے گھروں پر قبضہ کر لیا گیا۔
ان کا کہنا ہے کہ فوج کی جانب سے مقامی آبادی کے درمیان چھاؤنی کے قیام سے ان کے جان و مال کو خطرات لاحق ہیں۔
مند کے سیاسی سماجی تنظیموں نے کہا ہے کہ فورسز نے جان بوجھ کر انسانی آبادی کے بیچ میں چوکیاں قائم کی ہیں تاکہ ممکنہ حملوں کے دوران شہریوں کو ڈھال کے طور پر استعمال کیا جا سکے اور حملے کی صورت میں عام شہریوں کی ہلاکت کا الزام بلوچ مسلح گروہوں پر ڈال کر ریاستی حمایت حاصل کی جا سکے۔
مزید برآں بلوچ وومن فورم نے اس موقع پر سوشل میڈیا پر بھی ایک مہم شروع کی ہے، جس میں گھروں پر قبضے کے خلاف “ایکس” پر پیغامات اور پمفلٹس کے ذریعے آگاہی فراہم کی جا رہی ہے۔