بلوچ نسل کشی بندو کرو: مستونگ بم دھماکے کے خلاف شہریوں کا احتجاج

150

مستونگ بم دھماکہ اور ہلاکتوں کے خلاف شہریوں کا احتجاج، انصاف کا مطالبہ

بلوچستان کے ضلع مستونگ کے رہائشیوں نے آج صبح کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ پر دھرنا، مظاہرین نے گذشتہ روز مستونگ میں ہونے والے بم دھماکے کے واقعہ کے خلاف احتجاج ریکارڈ کرایا۔

مستونگ مظاہرے میں شہریوں اور بم دھماکے سے متاثرہ افراد کے لواحقین شریک ہوئے اور واقعہ کے خلاف شدید نعرہ بازی کی۔

دھرنے کے باعث کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ ٹریفک کے لئے بند کردیا گیا۔

اس موقع پر مظاہرین کا کہنا تھا کہ گذشتہ روز بم دھماکہ میان اسکول کے بچے اپنے جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں، جبکہ مستونگ میں ایسے واقعات کا ہونا اور بار بار ہونا بلوچ نسل کشی اور ایک افسوسناک عمل ہے جبکہ سرکار اس حوالے سے غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کررہی ہے۔

مظاہرین نے حکومت اور حکام بالا سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ واقعہ کے ملوث افراد کی فوری نشادہی کرکے انکے خلاف کاروائی عمل میں لائے، بصورت دیگر مستونگ کے رہائشی شدید احتجاج پر مجبور ہونگے۔

واضح رہے کہ گذشتہ روز بلوچستان کے ضلع مستونگ میں سول ہسپتال اور گرلز اسکول چوک پر پولیس موبائل کے قریب دھماکا کے نتیجے میں اسکول کے 5 بچوں سمیت 9 افراد جانبحق جبکہ 15 سے زائد زخمی ہو گئے تھیں۔

مستونگ کے رہائشی اور بلوچ سیاسی تنظیمیں اس واقعہ کو بلوچ نسل کشی قرار دیتے ہوئے عالمی اداروں سے اپیل کی ہے کہ وہ ایسے واقعات کی روک تھام کے لئے اقدامات کریں۔