“خاموشی توڑنا: جبری گمشدگیوں کے خلاف کھڑے ہونا” کے عنوان سے بلوچستان کے مختلف علاقوں میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔
بلوچ یکجہتی کمیٹی کے مطابق بی وائی سی نصیر آباد زون کی جانب سے بلوچ عوام پر ظلم، بلوچ نسل کشی اور جبری گمشدگیوں کے خلاف احتجاجی ریلی کا انعقاد کیا گیا اور احتجاج ریکارڈ کرایا گیا۔
نصیر آباد پولیس کی جانب سے دھمکیوں و ہراسگی کے باوجود نصیرآباد کے لوگوں نے بلدیہ گراؤنڈ سے اللہ والا چوک تک ریلی نکالی مگر پریس کلب پہنچنے سے پہلے پولیس نے دھاوا بول کر شرکاء پر تشدد کرکے مظاہرین کو منتشر کیا۔
اس دوران مظاہرین نے پولیس کے خلاف شدید نعرہ بازی کی، اور لاپتہ افراد کی بازیابی کا مطالبہ کیا۔
بلوچ یکجہتی کمیٹی کی مہم، “خاموشی توڑنا: جبری گمشدگیوں کے خلاف کھڑے ہونا” کے عنوان سے بلوچستان کے مختلف علاقوں میں احتجاجی مظاہرے کئے جارہے ہیں جہاں اس سے قبل کراچی، حب چوکی، خضدار، تربت، پنجگور، خاران، کوئٹہ، نوشکی، دالبندین و چاغی شہر میں احتجاج ریکارڈ کرایا گیا ہے۔
بلوچ یکجہتی کمیٹی کی جانب سے احتجاجی مظاہروں کا اعلان حالیہ ماہ بلوچستان سے جبری گمشدگیوں کے واقعات میں اضافہ اور تیزی کے خلاف کیے جارہے ہیں۔