وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 5622 دن مکمل ہوگئے

82

وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 5622 دن مکمل ہوگئے، چاغی سے بلال نوتیزی، مہیم خان، شمس سمالانی، دودا خان، فرزانہ ایڈوکیٹ نے کیمپ آکر اظہار یکجہتی کی۔

وی بی ایم پی کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ قابض فوج نے بلوچستان بھر میں دہشت گردانہ کاروائیوں کو تیز کر دیا ہے خضدار، آواران نال، گریشہ، بولان سبی سمیت بلوچستان کے مختلف علاقوں میں فوج نے اپنے مقامی گماشتوں کے ساتھ مل کر کراچی میں بلوچ نوجوانوں کی جبری گمشدگی کا سلسلہ جاری ہے۔

ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ پاکستان نے عالمی قوانین اور انسانی حقوق کی پائمالی کی انتہا کردی ہے لیکن عالمی قوانین اور انسانی حقوق کے دعویداروں کی بے حسی تاحال قائم ہے جس سے بلوچ پر امن جدوجہد پر انسانی حقوق اور عالمی قوانین کے دعوے صرف لفاظی تک رہ گئے ہیں پاکستانی ریاست کی جبر اور اقوام متحدہ کی بے حسی نے انسانی حقوق کے تصورات کو بلوچستان میں بے معنی ثابت کر دیا ہے بلوچستان حقیقی معنوں میں ایک انسانی حقوں سے ماوراہ خطے کی صورت اختیار کر چکا ہے بلوچستان بھر میں پاکستانی فوج کی بلوچ نسل کشی کی کاروائیاں جاری ہیں بلوچستان کے مختلف علاقوں میں دہشتگردانہ کاروائیوں اور بلوچ فرزندوں کے اغواء میں شدت لائی گئی ہے۔