بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن آزاد کے ترجمان نے جاری بیان میں کہاہے کہ بلوچ قومی آزادی، انسانی وقار کی سربلندی، اور خطے میں پاکستانی دہشتگردی کے خلاف بلوچ قومی شہداء نے جو قربانیاں دی ہیں وہ تاریخ کے سنہرے الفاظ میں یاد رکھے جائیں گے۔ انہوں نے جذبہ شہادت کے فکر و فلسفے پر عمل پیرا ہوکر جو بلندی حاصل کی ہے اس کی کوئی ثانی نہیں، بلوچ قومی تاریخ، ثقافت، شناخت اور بقاء کی تحفظ میں بلوچ قومی شہداء کی دی گئی قربانیاں تاریخ کے اوراق میں درج ہو چکے ہیں جنہیں کوئی مٹا نہیں سکتا۔
انھوں نے کہاہے کہ بلوچ شہداء نے اپنی ذاتی خواہشات کا خاتمہ کرتے ہوئے عظیم مقصد کیلئے جو قربانیاں دی ہے وہ بلوچ قوم کیلئے مشعل راہ کی حیثیت رکھتے ہیں، انہیں سلام پیش کرتے ہیں اور یہ عہد کرتے ہیں کہ بلوچ نوجوان اپنے قومی شہدا کے فکر و فلسسفے پر گامزن رہتے ہوئے بلوچ قومی آزادی کو جلد یا بدیر ضرور یقینی بنائیں گے۔ بلوچ شہداء کی قربانیاں آزادی کی جنگ، انسانی سربلندی و وقار کی حفاظت، انسانیت کی تحفظ، انصاف کے اصول کے طور پر ہمیشہ یاد رکھے جائیں گے۔ انہوں نے ذاتی خواہشات سے بلند ہوکر قومی کاز کو ترجیح دے کر ہمیشہ کیلئے امر ہونے کا فلسفہ اپنایا اور تاریخ میں خود کو سرخ رو کیا اور بلوچ قوم کو ان کے مستقبل کی حقیقی راہ دیکھائی۔
ترجمان نے کہاہے کہ دنیا بھر کی تمام زندہ اور باوقار قومیں اپنے شہداء کی قربانیوں کے بدولت ہی آج اس مقام پر کھڑے ہیں، گوکہ بلوچ قوم آج جبری قبضے کے شکنجے میں جھکڑے ہوئے ہیں لیکن بلوچ شہداء کی قربانیوں، ان کے فکر و فلسفے نے بلوچ قوم کو آج ایک زندہ اور جاوید قوم بنا دیا ہے۔ ان کی قربانیوں نے آج بلوچ قوم میں اتحاد و اتفاق اور یکجہتی پیدا کی ہے اور دشمن کے تمام پروپیگنڈے اور ہتھکنڈوں کو ناکام بنا دیا ہے۔ دشمن نے بلوچ قوم کو تقسیم کرنے کیلئے علاقائی، مذہبی، قبائلی، تاریخی، اور سیاسی انتشار پیدا کیا تاکہ بلوچ قوم کے اندر نااتفاقی پیدا ہو اور بلوچ ایک دوسرے کے خلاف مورچہ زن ہوں لیکن بلوچ شہداء نے اپنے خون سے جو یکجہتی، فکر و فلسفے کی نشاندہی کی ہے آج وہ ہر بلوچ نوجوان کے دل میں سما چکا ہے۔ کوہِ سلیمان سےلیکر کرمان تک بلوچ شہداء کے خون کی خوشبو بلوچ قوم میں اتفاق، شعور، علم کے اضافے کا سبب بن رہی ہے۔
بلوچ شہداء نے اپنے خون سے جس سوچ کی آبیاری کی ہے آج وہ بچے بچے کے خون میں دوڑتی نظر آتی ہے، بلوچ شہداء نے اپنی بے مثال قربانیوں سے جو تاریخ رقم کی ہے وہ یقینی طور پر بلوچ قوم کو منزل مقصود تک پہنچانے کا سبب بنے گی اور بلوچ قوم دنیا کے ان عظیم، طاقتور، باصلاحیت اور کامیاب قوموں میں ہوگی جو دنیا کی بہتر تعمیر و ترقی میں اپنا کردار ادا کرے گی۔ شہداء کی دیکھائی گئی راہ بلوچ قوم کیلئے مشعل راہ ہےاور اس پر چل کر جلد بلوچستان پر پاکستان کے ناجائز قبضے کا خاتمہ ہوگا۔
انھوں نے کہاہے کہ بلوچ شہداء کی عظیم قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے تنظیم کے تمام زونز کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ مختلف پروگرامز کا انعقاد کریں جبکہ تنظیم کی جانب سے 13 نومبر بلوچ شہداء کے دن “نمیرانی ءِ فلسفہ ءُ 13 نومبر” کے عنوان سے ایک کتابچہ شائع کیا جائے گا جس میں بلوچ شہداء کے فکری اور نظریاتی بنیادوں پر دی گئی قربانیوں کو بیان کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ جبکہ بلوچ تاریخ کے اس خاص ترین دن پر بلوچ شہداء کے لواحقین، ان کے دوستوں اور ساتھیوں کو پیغام دیتے ہیں کہ ان کے پیارے ان عظیم لوگوں سے ہیں جنہوں نے اپنی خون سے ہماری تاریخ کو زندہ رکھا ہوا ہے اور دنیا کے طاقتور تریں دشمنوں سے ہماری حفاظت یقینی بنایا ہے۔ اپنے شہداء پر فخر کریں اور انہیں اس خاص دن پر خراجِ عقیدت پیش کرنے کیلئے ان کے یاد گار مقامات پر جاکر انہیں سلامی پیش کریں اور دنیا کو ایک زندہ قوم ہونے کا بھرپور ثبوت دیں جو ہمارے شہداء کی خواہش رہی ہے۔ کامیابی بلوچ قوم کی ہی ہوگی جنہوں نے ایسے بہادر اور عظیم سپوت جنم دیے ہیں۔