کوئٹہ: محمد نور مری کی جبری گمشدگی کی تفصیلات لواحقین نے تنظیم کو فراہم کردی ۔ وی بی ایم پی

92

بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کے خلاف سرگرم تنظیم وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز نے کہا ہے کہ لواحقین نے تنظیم سے شکایت کی کہ محمد نور مری ولد یار محمد کو رواں ماہ کی 12 تاریخ کو پاکستانی فورسز نے پیر صاحب ایف سی چیک پوسٹ ہرنائی سے غیر قانونی حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ۔

جبکہ اہلخانہ کو محمد نور مری کے حوالے سے معلومات بھی فراہم نہیں کیا جارہا ہے جس کی وجہ سے وہ شدید ذہنی اذیت میں مبتلا ہے تنظیمی سطح پر لواحقین کو یقین دہانی کرائی گئی کہ محمد نور کی کیس کو حکومت اور لاپتہ افراد کے حوالے بنائی گئی کمیشن کو فراہم کیا جائے گا اور انکی باحفاظت بازیابی کے لیے ہر فورم پر آواز بھی اٹھائی جائے گی۔

دریں اثنا وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے قیادت میں جبری گمشدگیوں کے خلاف طویل بھوک ہڑتالی کیمپ کو آج کوئٹہ پریس کلب کے سامنے 5620 دن مکمل ہوگئے۔

دالبندین سے سیاسی سماجی کارکن عزیز اللہ بلوچ، نصیب بلوچ و دیگر نے کیمپ آکر لاپتہ افراد کے لواحقین سے اظہار یکجہتی کی۔

اس موقع پر تنظیم کے وائس چئیرمین ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ جبری گمشدگی مسخ شدہ لاشوں کی برآمدگی سیاسی کارکنوں کی ٹارگٹ کلنگ آبادیوں پر یلغار قابض ریاستوں کا ہمیشہ ہی سے شیوہ رہا ہے لیکن جب بلوچ قومی تحریک مختلف نشیب فراز سے گزرتی ہوئی تیزی سے آگے بڑھی تو قابض ریاست حواس باختہ ہو کر ظلم جبر کی حدوں کو پار کرنے لگی جوتا ہنوز ز جاری ہے ہزاروں بلوچ فرزند جبری طور پر لاپتہ کئے گئے ہیں اور ہزاروں حراستی قتل کے شکار ہو کر شہید ہو چکے ہیں۔