پنجگور، کیچ اور کوئٹہ میں 7 مخبر و آلہ کاروں کو ہلاک کرنے کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں۔ بی ایل اے

855

لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ بلوچ لبریشن آرمی کی یونٹ، فتح اسکواڈ کے سرمچاروں نے گذشتہ شب پنجگور میں بی ایل اے انٹیلی جنس ونگ زراب (ZIRAB) کی فراہم کردہ انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر پروم، دِزگٹ میں پاکستانی فوج و خفیہ اداروں کی تشکیل دیئے گئے جرائم پیشہ افراد کے گروہ نام نہاد ڈیتھ اسکواڈ کے ایک ٹھکانے پر ایک بڑے پیمانے کا حملہ کردیا۔

انہوں نے کہا کہ سرمچاروں کے حملے میں چار ڈیتھ اسکواڈ کارندے موقع پر ہلاک ہوگئے جبکہ ان کا ایک ساتھی اپنا اسلحہ پھینک کر فرار ہوگیا۔ جبکہ ہلاک کارندوں کا اسلحہ و دیگر فوجی ساز وسامان سرمچاروں نے اپنے قبضے میں لے لیا۔

ترجمان نے کہا کہ اسی دوران سرمچاروں کے ایک اور دستے نے حملے کے مقام کی جانب پیش قدمی کرنے والے نام نہاد ڈیتھ اسکواڈ کے سرغنہ بجار شمبے زئی کے بھائی ظاہر شمبے زئی کو حملے میں نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں وہ موقع پر ہلاک ہوگیا جبکہ اس کے دو ساتھی زخمی حالت میں فرار ہوگئے۔

انہوں نے کہا کہ دریں اثناء سرمچاروں نے اسی مقام پر استحصالی پروجیکٹ کے دو کریش پلانٹس و دیگر بھاری مشینری سمیت ٹھکانے کو نذرآتش کرکے مکمل تباہ کردیا۔

انہوں نے کہا کہ پنجگور کے علاقے پروم میں کچھ قومی غدار اپنے ذاتی مفادات کی خاطر قابض فوج و ڈیتھ اسکواڈ کے آلہ کار بنے ہوئے ہیں، اور بلوچ قومی تحریک کیخلاف متحرک ہیں، اور  دشمن ریاست پاکستان کی فوج کے لیے مخبر و سہولت کار کا کام سرانجام دے رہے ہیں۔ ان مکروہ سرگرمیوں میں بلوچ نوجوانوں کی مخبری، دشمن فوج کے لیے راشن پہنچانا، خفیہ اداروں کے افسروں کو اپنی ذاتی گاڑیوں میں ٹرانسپورٹ مہیا کرنا، دشمن فوج کے لیے کیمرے اور سولر سسٹم نصب کرنا وغیرہ جیسی سہولت کاریاں شامل ہیں جبکہ ان تمام بلوچ دشمن اعمال کو محض فوج سے کاروباری تعلق کا نام دے کر سرانجام دیا جارہا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ پنجگور میں چند مخصوص لوگ ‘لائن’ کے نام سے سادہ لوح لوگوں کو دشمن فوج کیلئے مخبری پر مجبور کر رہے ہیں۔ مذکورہ لوگ فوج کے لیے سہولت کاری کے انعام میں لائن انچارج مقرر ہوئے ہیں، جبکہ گولڈ سمڈ لائن پر تیل کی کاروبار کیلئے دشمن فوج انہیں اسٹیکرز فراہم کرتی ہے۔ مذکورہ افراد عام بلوچوں کے معاشی مجبوریوں سے فائدہ اٹھا کر انہیں مخبری کے عوض اسٹیکر کا لالچ دیتے ہیں۔ جبکہ کچھ غیر مسلح مخبر  شکار، تفریح اور مویشیوں کے دیکھ بال کے بہانے پہاڑوں کا رخ کرتے ہیں اور سرمچاروں کے ٹھکانوں اور راستوں کا پتہ لگانے کی کوشش میں مصروف ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بلوچ لبریشن آرمی واضح کرتی ہے کہ ہماری انٹیلی جنس ونگ مذکورہ تمام افراد پر نظر رکھے ہوئی ہے، اگر مذکورہ افراد اپنے قوم دشمن سرگرمیوں سے باز نہیں آئے تو انہیں عبرتناک انجام تک پہنچایا جائے گا۔

ترجمان نے کہا کہ بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے کیچ کے علاقے ھوشاب تل میں تین روز قبل ایک کاروائی میں مقصود ولد گواران سکنہ ھوشاب تل سر کو حراست میں لیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ مذکورہ مخبر و آلہ کار نے دوران تفتیش اعتراف کیا کہ اس نے پاکستان فوج کے کرنل میران سے ہوشاب کیمپ میں ملاقات کی تھی اور اس کے ہدایت پر  بعدازاں نام نہاد ڈیتھ اسکواڈ کارندے شہداد ولد بہروز کی سرپرستی میں بطور مخبر و آلہ کار کام کررہا تھا۔

جیئند بلوچ نے کہا کہ مخبر مقصود نے اعتراف کیا کہ اس نے ہمدرد کی شکل میں سرمچاروں کے راشن میں “ٹریکنگ چِپ” چھپاکر سرمچاروں کے کیمپ تک پہنچایا تھا، جہاں دشمن فوج نے جنوری 2023 میں ایک ڈرون حملے میں سرمچاروں کے کیمپ کو نشانہ بناکر حملے کا آغاز کیا تھا اور دشمن سے جھڑپوں میں ساتھی تنظیم کے تین سرمچار عامر خان عرف عابد جان، یحییٰ جان عرف کمبر جان، رضا عرف گزین اور بی ایل اے کے ساتھی ممتاز ولد قاضی عرف ملا یاسر نے جام شہادت نوش کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ مخبر و آلہ کار مقصود نے اپنے جرائم کے اعتراف سمیت اپنے دیگر ساتھیوں کے نام بھی افشاں کیئے۔ قومی غداری کے مرتکب ہونے پر بلوچ قومی عدالت کے فیصلے کے تحت آلہ کار مقصود کو سرمچاروں نے ہلاک کردیا، جبکہ زراب مذکورہ نیٹ ورک کے دوسرے مخبروں کا تعاقب کررہی ہے، جنہیں جلد انکے کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ دریں اثناء بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے آج صبح کوئٹہ کے علاقے کلی قمبرانی میں ایک  انٹیلی جنس بیسڈ کاروائی کے دوران قابض پاکستان فوج کے خفیہ ادارے ملٹری انٹیلی جنس (ایم آئی) کے ایک اہم کارندے سید حان ولد کریم بخش بگٹی کو فائرنگ کرکے ہلاک کردیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی فوج کے ملٹری انٹیلی جنس کا کارندہ سید حان کوئٹہ میں قابض فوج کیلئے مخبری سمیت لوگوں کو خفیہ اداروں میں بطور مخبربھرتی کرنے میں ملوث تھا۔ مذکورہ آلہ کار کا اصل سکونت محمد کالونی سوئی ڈیرہ بگٹی تھا جبکہ موجودہ سکونت کوئٹہ کلی قمبرانی میں تھی۔

ترجمان نے کہا کہ تمام معلومات و شواہد کے بعد بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے آج صبح کلی قمبرانی کوئٹہ میں آلہ کار سید حان کو فائرنگ کرکے ہلاک کر دیا اور اس کا اسلحہ بھی ضبط کرلیا۔

ترجمان نے کہا کہ بلوچ لبریشن آرمی ان حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے، اور مزید یہ واضح کرتی ہے کہ بلوچ قومی تحریک و مفادات کیخلاف جو بھی متحرک ہوگا، چاہے اسکا تعلق جس بھی قوم، نسل، مذہب و فرقے سے ہو، انہیں ایک دشمن و غدار کے منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔