بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ سے پاکستانی فورسز نے دو مہینے پہلے 5 ستمبر کو کوئٹہ سے طالب عطاء اللہ ولد جمعہ خان کو ان کے گھر کلی جمعہ خان سے جبری طور پر گمشدگی کا نشانہ بنایا جس کے بعد سے اب تک وہ گمشدہ ہیں۔
لاپتہ ہونے والا طالب علم آٹھویں جماعت کا طالب ہے جو اس وقت باقاعدگی سے اپنی کلاسز لے رہا تھا۔
سیاسی و سماجی حلقوں کا کہنا ہے کہ متعلقہ خاندان ایک عرصے سے ریاستی جبر کا نشانہ پہ ہے، اسی خاندان سے تعلق رکھنے والا محمد علی چپر کو قلات سے پاکستانی فورسز نے جبری گمشدگی کے بعد قتل کیا تھا۔
لواحقین نے قوم سے اپیل کی ہے کہ ان کے بچے کیلئے آواز اٹھائیں تاکہ انکی بازیاب ممکن ہوسکے۔